پاکستان

دہشت گرد اسلام کے نہیں کرائے کے سپاہی ہیں، صاحبزادہ حامد رضا

hamidraza3سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ فتنہ انکارِ آئین کی سرکوبی ضروری ہے۔ قوم دہشت گردوں سے ماورائے آئین معاملات طے کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔ آئین کو غیراسلامی قرار دینے والے جلتی پر تیل ڈال رہے ہیں۔ دہشت گردی کو جاری رکھ کر مذاکرات نتیجہ خیز نہیں ہو سکتے۔ امریکہ افغانستان کی ’’اینڈ گیم‘‘ کا ملبہ پاکستان پر ڈالنا چاہتا ہے۔ ریاست کے باغیوں کے ساتھ مفاہمت نہیں مزاحمت ہونی چاہیے۔ دہشت گردوں کو اہمیت دے کر عدل کے تقاضوں کو پامال کیا جا رہا ہے۔ ملکی سلامتی کو مصلحتوں کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے۔ پاکستان کو نیٹو سپلائی کی گزرگاہ بنا کر فساد کی بنیاد ڈالی گئی۔ نفاذِ شریعت کیلئے افغانستان ماڈل نہیں ترکی ماڈل سے راہنمائی لی جائے۔ دہشت گرد اسلام کے سپاہی نہیں کرائے کے سپاہی ہیں۔ دہشت گردی اور مذاکرات کا سلسلہ ساتھ ساتھ نہیں چل سکتا، پاک فوج سیز فائر کا اعلان کر چکی ہے لیکن طالبان نے دہشت گردی کی کارروائیاں روکنے کیلئے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ پاکستان کا اسلامی دستور سیکولر طبقے کے دل میں کانٹے کی طرح کھٹکتا ہے۔ پاکستان میں قرآن و سنّت کو ملک کا سپریم لاء تسلیم کیا گیا ہے۔ شریعت سے ڈرنے کی ضرورت نہیں۔ شریعت سے امن و سلامتی اور خوشی و خوشحالی کا دور آئے گا۔ پاکستان کی منزل مکمل نفاذِ شریعت ہے۔ بندوق او ربارود کے زور پر خودساختہ شریعت نافذ کرنے کی سوچیں گمراہ کن ہیں۔ دہشت گردی اور کرپشن قومی تعمیروترقی کے راستے کی رکاوٹیں ہیں۔ پاک افغان سرحد کو سیل کیا جائے۔ شہداء کے ورثاء کا کوئی پرسان حال نہیں، پچاس ہزار سے زائد شہداء کے لواحقین کیلئے قومی فنڈ قائم کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ طالبان سے شرعی قانون کے تحت خودکش حملوں میں جاں بحق ہونیوالے ہزاروں افراد کے جان و مال کا حساب مانگا جائے۔

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کیلئے انتشار اور فساد پھیلایا جا رہا ہے۔ فارن فنڈڈ این جی اوز کی سرگرمیوں پر کڑی نگاہ رکھی جائے۔ حکومت نے پچھلے دس برس کے دوران طالبان سے 19 مرتبہ مذاکرات اور 13 مرتبہ امن معاہدے کیے لیکن ہر بار طالبان نے معاہدوں کو توڑا۔ حکمران عالمی اداروں کے دباؤ پر بجلی مہنگی نہ کریں۔ بجلی کی تقسیم کا شفاف نظام بنایا جائے اور لائن لاسز اور بجلی چوری ختم کرنے اور نادہندگان سے بلوں کی وصولی یقینی بنائی جائے۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے دعویدار آج منہ چھپاتے پھرتے ہیں۔ مسلم لیگ کی حکومت کوئی انتخابی وعدہ پورا نہیں کر سکی۔ عوام حکمرانوں سے مایوس ہو چکی ہے۔ پاک ایران گیس منصوبے کو سردخانے میں ڈالنا افسوسناک ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button