پاکستان

طالبان سے مذاکرات مسترد، آئندہ بلدیاتی اور گلگت بلتستان کے الیکشن میں بھرپور حصہ لینگے، علامہ ناصر عباس جعفری

raja5مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ پاکستان کو بچانے کے لیے سیاسی جدوجہد کا آغاز کیا ہے، قوم کو مایوس نہیں کریں گے، بلدیاتی انتخابات، گلگت بلتستان کے اتخابات میں بھرپور شرکت اور 2018ء کے انتخابات کے لیے ابھی سے تیاری شروع کردی ہے، گذشتہ الیکشن میں دھاندلی کی گئی ووٹ چرائے گئے لیکن دھاندلی کرنے والے سن لیں کہ وہ ہمارے ووٹرز نہیں چرا سکتے، ملک میں امن وامان، معاشی ترقی اور خوشحالی کے لیے پاکستان بنانے والی قوتیں سنی شیعہ ملکر ملک دشمنوں کو شکست دیں گے، طالبان سے مذاکرات ایسی بدعت ہے جو بڑی برائیوں کو جنم دے گی، اگر یہ بدعت رائج کر دی گئی تو آئندہ ایک نیا گروہ معصوم انسانوں کا خون کریگا کہ اور پھر حکومت ان سے بھی مذکرات شروع کر دیگی۔ ہم ان مذاکرات کے کل بھی مخالف تھے اور آج بھی مخالف ہیں۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ تبدیلی کے نام پر آنے والوں نے عوام کو مایوس کیا ہے، طالبان کو دفتر کھول دینے کے بیان نے تبدیلی کے خواہاں عوام کو مایوسی کیا۔ انہیں اسطرح کے بیانات زیب نہیں دیتے۔ ملکی اداروں میں میرٹ کا خون کیا جارہا ہے، جو بھی سینئر ہے اس کو آرمی چیف بنایا جائے، سیاسی مفادات کی خاطر جونیئر کو اعلی عہدوں پر تعینات کر کے ملکی دفاع کو نقصان پہنچایا گیا ہے، چھ سال میں جنرل کیانی نے اہل سنی و شیعہ جنرلوں کو ترقی دینے کے بجائے نظر انداز کیا، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاک فوج سے انتہا پسند سوچ کو ختم کرکے فوج کو پاک کیا جائے۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے واضح کیا کہ اگر عزاداری کو رکونے کی کوشش کی گئی تو جس طرح سے بلوچستان کے ریئسائی کی حکومت گرائی اسی طرح پنجاب اور اسلام آباد کے رئیسانی کی حکومت بھی گرا دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ شیعہ سنی متحد ہوکر ملک سے نفرتوں اور فتووں کی سیاست کرنے والوں کا خاتمہ کریں اور ملک کو ترقی کی رہ پر گامزن کریں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے اعلان کیا کہ مجلس وحدت مسلمین بلدیاتی انتخابات اور آئندہ گلگت بلتستان کے الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 2018ء کے الیکشن کی ابھی سے تیاری شروع کردی ہے۔ جب سے ہم نے اپنی سیاسی جدوجہد کا آغا کیا ہے اس وقت سے ہمیں ڈرایا گیا اور سیاسی اتحاد کا چھانسا دیا گیا، لیکن ہم نے قوم کو مایوس نہیں کیا۔ ہم وعدہ کرتے ہیں کہ قوم نے ساتھ دیا تو ہم بھی قوم کو مخلص، دیانتدار اور امین قیادت دیں گے۔

مرکزی سیکرٹری جنرل نے سوال کیا کہ جن لوگوں نے گذشتہ عام انتخابات میں سیاسی جماعت سے اتحاد کیا تھاکہ وہ قوم کو بتائیں کہ جب ہمارے قاتلوں سے اتحاد کی بات کی جارہی تھی تو کیا اس سیاسی جماعت نے ان کیلئے آواز اٹھائی؟، وہ جواب دیں کہ گذشتہ 35 دنوں میں کراچی میں دہشتگردی کا شکار ہونے والے 21 شہداء کیلئے کسی سیاسی جماعت نے آواز اٹھائی؟۔ اگر ہمارا ایک بھی ایم این اے اسمبلی میں ہوتا تو ہمیں کوئی نظرانداز نہیں کرسکتا تھا۔ قوم جان لے کہ یہ طویل سیاسی جدوجہد ہے جس میں تھکنا نہیں، یہ گذشتہ چودہ سو سالوں سے جاری ہے، ہمارا کام جدوجہد کرنا ہے جس کا نتیجہ خدا کے ہاتھ میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فخرالدین جی ابراہیم جعلی الیکشن کرا کر گھر چلے گئے۔ دھاندلی کی گئی اور جعلی مینڈیٹ کے تحت حکومت قائم کرائی گی۔ آج نادرا نے ہمارے موقف کی تائید کردی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button