وفاقی حکومت بلوچستا ن میں گورنر راج ہٹانے پر تیار
وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ حکومت بلوچستان میں چودہ مارچ سے قبل گورنر راج ہٹانا چاہتی ہے۔شیعت نیوز کی مانیٹرنگ ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق فاروق ایچ نائیک کا بیان ایکسپریس نیوز میں جمعہ کو نشر ہوا ہے۔فاروق نائیک کاکہنا تھا کہ بلوچستان میں گورنر راج کو مزید توسیع دینے کے لئے مقررہ مدت دو ماہ کے بعد اسمبلی کے ایک اجلاس میں فیصلہ کیا جا سکتا ہے لیکن حکومت اس سے پہلے ہی بلوچستان میں گورنر راج کا خاتمہ چاہتی ہے ۔فاروق نائیک نے کہا ہے کہ حکومت کو عام انتخابات کروانے سے پہلے آئینی تقاضے پورے کرتے ہوے بلوچستا ن میں گورنر راج کا خاتمہ کرنا ہے اور وہاں پر نگران حکومت قائم کرنی ہے اور اس حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی کو بھی سفارشات بھجوائی جا چکی ہیں۔ واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے بلوچستان میں گورنر راج لگائے جانے کا فیصلہ جنوری کے درمیان میں سامنے آیا تھا جبکہ اس سے قبل کوئٹہ میں دو ہولناک دھماکوں میں علمدار روڈ پر ایک سو سے زائد مومونین شہید ہوئے تھے جس کے بعد چار روز تک ملک گیر احتجاجی دھرنے جاری رہنے کے بعد ملت جعفریہ پاکستان کے مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے بلوچستان میں گورنر راج کا نفاذ عمل میں لایا گیا تھا۔ یہ بات حیرت انگیز ہے کہ ایک ماہ کے بعد ایک اور ہولناک دہشت گردانہ کاروائی جو ہزارہ ٹاؤن میں واقع ہوئی ہے اس میں ایک سو تیرہ شیعہ مسلمانوں کی شہادتیں ہوئی ہیں۔تاہم دوسرے بڑے سانحہ کے بعد بلوچستان کے عوام بالخصوص ملت جعفریہ پاکستان نے مطالبہ کیا تھا کہ گورنر راج کے قیام کے ساتھ ساتھ کوئٹہ میں فوج کو بلا کر فوج کے حوالے کیا جائے۔