پاکستان

یوتھ آف پاراچنار کا طالبان مظالم اور دہشت گردی کے خلاف اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرہ

shiitenews youth of parachinarمقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ستم بالائے ستم یہ کہ جب قبائل نے خودکش حملے کے خلاف احتجاج شروع کیا تو خودکش حملے کے شہدا کے احتجاجی مظاہرین پر سیکورٹی فورسز آرمی و ایف سی نے براہ راست فائرنگ کرنے کے علاوہ نہتے جوانوں پر ٹینک چڑھا کر امریکہ، انڈیا اور اسرائیل کے مظالم کی یاد تازہ کی۔

یوتھ آف پاراچنار کے زیر اہتمام قبائلی علاقہ جات خصوصا پاراچنار کے مظلوم اور نہتے عوام پر ڈھائے جانے والے ظلم کے خلاف سینکڑوں شرکا نے پریس کلب سے احتجاجی ریلی نکالی۔ ریلی کے شرکا امریکہ اور طالبان کے علاوہ حکومت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ دراصل امریکہ، طالبان اور ہماری سول و فوجی قیادت قبائلی عوام بالخصوص پاراچنار کے عوام کی نسل کشی میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گڈ طالبان و بیڈ طالبان کی اصطلاحات رائج کر کے عوام کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے۔

جس کی واضح مثال اورکزئی اور کرم میں جاری فوجی آپریشن سے اپنے آستین کے سانپ طالبان کمانڈر فضل سعید حقانی کو بچانے کے لئے سرکاری سرپرستی میں پریس کانفرنس کروا کے کالعدم تحریک طالبان سے الگ ہونے اور تحریک طالبان اسلامی کا ڈرامہ رچایا کہ کالعدم تحریک طالبان مساجد اور نہتے عوام پر خودکش حملے کرتی ہے۔ لیکن گذشتہ جمعہ کے دن اسی دہشت گرد فضل سعید حقانی نے پاراچنار شہر میں مسجد سے نکل کر بازار میں موجود نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا، جس کو سرکاری پروٹوکول دیا جاتا ہے، یہ ریاستی دہشت گردی نہیں تو اور کیا ہے۔

ستم بالائے ستم یہ کہ جب قبائل نے خودکش حملے کے خلاف احتجاج شروع کیا تو خودکش حملے کے شہدا کے احتجاجی مظاہرین پر سیکورٹی فورسز آرمی و ایف سی نے براہ راست فائرنگ کرنے کے علاوہ نہتے جوانوں پر ٹینک چڑھا کر امریکہ، انڈیا اور اسرائیل کے مظالم کی یاد تازہ کی۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ گزشتہ چار سال پاراچنار کے بدترین محاصرے و ناکہ بندی جب ٹل پاراچنار روڈ صرف اور صرف طالبان مخالف پاراچنار کے طوری بنگش قبائل کے لئے بند اور سیکورٹی فورسز و وزیرستان اور اورکزئی سے کرم بھاگنے والے طالبان دونوں کے لئے کھلی تھی اس دوران پاراچنار کے عوام نے حملہ آور طالبان لشکروں کے مزاحمت میں 1500 سے زائد شہدا اور5000 سے زائد زخمی دے کر نہ صرف پاراچنار بلکہ پاراچنار شہر میں موجود آرمی و ایف سی بلکہ پاکستان کا دفاع کیا۔ جس کا ثبوت یہ ہے کہ گزشتہ چار سال پاراچنار کے بدترین محاصرے و ناکہ بندی کے دوران جب پاراچنار شہر اور اپر کرم کے چیک پوسٹوں کی سیکورٹی طوری بنگش رضا کاروں کے ہاتھ میں تھی تو کوئی بھی دہشت گردی یا خودکش حملہ نہیں ہوا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button