پاکستان

شہید آغا ضیا الدین قتل کیس،ناصبی دہشت گرد قاری ندیم گرفتار

agha_ziauddinآغا سید ضیاءالدین قتل کیس کے مبینہ ماسٹر مائنڈ ناصبی وہابی دہشت گرد قاری ندیم  کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔شیعت نیوز کی رپورٹ کے مطابق خفیہ ایجنسیوں نے ایک چحاپہ مار کاروایی کر کے شہید آغا ضیا الدین کے قتل میں ملوث کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ کے ناصبی وہابی دہشت گرد کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے جبکہ ناصبی وہابی دہشت گرد قاری ندیم سے تفتیش جاری ہے۔
دوسری جانب رپورٹ کے مطابق  ناصبی وہابی دہشت گرد قاری ندیم کے ایک بھائی نے راولپنڈی اسلام آباد کے مختلف تھانوں میں اپنے بھائی کے بارے میں معلومات لینے کے لئے رابطہ کیا ہے، مگر کسی تھانے میں فی الحال کوئی اندراج نہیں۔ معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ  ناصبی وہابی دہشت گرد قاری ندیم کی راولپنڈی سے گرفتاری کے بعد خفیہ ایجنسیز نے مبینہ ماسٹر مائنڈ سے کئی دیگر انکشافات بھی کروا لئے ہیں اور نیٹ ورک میں شامل دیگر افراد کی گرفتاری کے لئے کاروائیاں بھی عمل میں لائی جا رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ناصبی وہابی دہشت گرد قاری ندیم کا تعلق کسی بڑی کالعدم دہشت گرد تنظیم سے ہے جبکہ ناصبی وہابی دہشت گرد قاری ندیم کو ملنے والی فنڈنگ کے ذرائع تک پہنچنے میں کسی حد تک کامیابی حاصل ہوئی ہے، قوی امکان ہے کہ ایجنسیز کی کاروائی مکمل ہونے کے فوراً بعد انتظامیہ میڈیا کو تمام تر حقائق سے آگاہ کر دے گی۔
شہید ضیاء الدین کے قاتلوں کو پشت پناہی کرنے والوں سمیت قانونی کاروائی عمل میں لا کر تختہ دار پر لٹکایا جائے،صدر شیعہ علماء کونسل گلگت
شیعہ علماء کونسل پاکستان گلگت  کے صدر علامہ شیخ مرزہ علی نگری نے ملت جعفریہ گلگت بلتستان کے مرکزی رہنما اور ممتاز مذہبی، علمی، سیاسی اور سماجی شخصیت علامہ آغا سید ضیاء الدین رضوی کے قاتل کی گرفتاری کو خوش آئند قرار دیا ہے اور سانحہ کے مرتکب عناصر کا فوری چالان پیش کر کے نہ صرف انہیں فوری و قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے بلکہ یہ بھی کہا ہے کہ قاتلوں اور شرپسندوں کے پشت پناہوں اور اس میں ملوث دیگر افراد کو بھی بے نقاب کر کے تمام تر حقائق منظر عام پر لا کر عبرتناک انجام سے دوچار کیا جائے۔
علامہ شیخ مرزہ علی نگری  نے مزید کہا کہ گلگت  بلتستان  کی معروف اور جید علمی و مذہبی شخصیت کی شہادت بہت بڑا سانحہ ہے اور اس شہادت سے ملک ایک مخلص، محب وطن اور عظیم رہنما سے محروم ہوا لہذا قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چاہیے کہ وہ حقائق پر پردہ ڈالنے کی کوئی کوشش کامیاب نہ ہونے دیں اور اس سانحہ میں ملوث افراد کے نیٹ ورک کو مضبوط ہاتھ ڈال کر بے نقاب کریں اور قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں، تاکہ آئندہ اس قسم کے سانحات رونما نہ ہوں،
انہوں  نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اس کیس کا چالان عدالت میں پیش کر کے قانونی کاروائی عمل میں لا کر شرپسندوں اور دہشت گردوں کو انکے پشت پناہوں سمیت تختہ دار پر لٹکائے، تاکہ ملک امن و سکون کا گہوارہ بن سکے اور ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوسکے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button