پاکستان

ۤلاہور:سانحہ یوم علی (ع)،ایک اور ذخمی شہید

martyrلاہور میں 21رمضان المبار ک کو شہادت امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی مناسبت سے نکالے جانے والے جلوس ہائے عزاء میں ہونے والے خود کش دھماکے کے نتیجہ میں ذخمی ہونے والے عزاداران مولائے کائنات (ع)میں سے ایک اور ذخمی عزادار اسپتال میں ذخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دار فانی سے کوچ کر گیا ہے۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق منظور احمد ولد دین محمد جمعرات کی شب لاہور کے مقامی  اسپتال میں ذخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیاہے۔واضح رہے کہ شہید منظور احمد لاہور میں 21رمضان المبارک کو یوم علی علیہ السلام کے موقع پر نکالے گئے جلوس ہائے عزاء میں ناصبی دہشت گردوں کی جانب سے کئے گئے خود کش حملے میں شدید ذخمی ہو اتھا تاہم ابھی تک لاہور کے مقامی اسپتال میں زیر علاج تھا۔
یہ بات قابل غور ہے کہ جہاں یوم علی علیہ السلام کے موقع پر ہونے والی ہولناک دہشت گردیکے نتیجہ میں درجنوں عزادران امام مظلوم علیہ السلام شہید اور متعدد ذخمی ہوئے تھے وہیں دوسری جانب قانون نافذ کرنے والے اور حساس ادارے دہشت گردی میں ملوث کالعدم دہشت گرد گروہوں سپاہ صحابہ،لشکر جھنگوی اور کالعدم تحریک طالبان کے ناصبی وہابی دہشتگردوں کو گرفتار کرنے میں تاحال ناکام رہے ہیں ،جس سے حکومتی اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نا اہلی کا کھلا ثبوت ملتا ہے۔
حکومت وفاقی اور صوبائی سطح پر کالعدم دہشت گرد گروہوں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے لیکن دوسری جانب پاکستان کے شہروں کراچی،ڈیرہ اسماعیل خان سمیت کوئٹہ اور دیگر علاقوں میں شیعہ عمائدین کے قتل عام پر بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ،تاہم ملت جعفریہ کی جانب سے تاحاؒ صبر و سکون کا مظاہرہ دیکھنے میں آیا ہے۔یہ بات انتہائی قابل تشویش ہے کہ حکومت کی جانب سے کالعدم دہشت گرد گروہوں کے ناصبی دہشت گردوں کو یا تو گرفتار نہیں کیا جاتا اور اگر کیا بھی جاتا ہے تو ان پر کمزور دفعات کے تحت مقدمات رجسٹرڈ کئے جاتے ہیں اور عدم ثبوت کی بنا پر کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے ناصبی وہابی درندے با آسانی رہا ہو جاتے ہیں۔
دوسری جانب ملک بھر میں شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف شیعہ برادری کے سنجیدہ اور بزرگ افراد اس بات پر مجبور ہو چکے ہیں کہ اس قسم کی دہشتگردانہ کاروائیوں کے خلاف اگر حکومت نے سنجیدگی سے نوٹس نہ لیا تو احتجاج کا راستہ اختیار کیا جائے گا اور ملک بھر میں احتجاجی ریلیاں اور جلسے جلوس منعقد کئے جائیں گے اور یہ سلسلہ دہشت گردوں کے مکمل صفایا ہونے تک جاری رہے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button