پاکستان

پاراچناری عوام نے حکومت کو 72گنٹے کا الٹی میٹم دے دیا،مکمل شٹر ڈاؤن

Parachinar-shiaکرم ایجنسی پاراچنار کے عوام نے طالبان دہشت گردوں سے نجات حاصل کرنے کے لئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کرم ایجنسی میں طالبان دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا جائے اور پاراچنار کے محصور سات لاکھ عوام کو طالبان دہشت گردوں کے ظلم و ستم سے آزاد کروایا جائے۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز کرم ایجنسی پاراچنار میں عوام نے شدید احتجاج کرتے ہوئے مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی اور منگل کے روز طالبان  دہشت گردوں کی جانب سے مسافر قافلوں پر حملوں کے بعد لوٹ مار اور جلاؤ گھراؤ کی شدید مذمت کرتے ہوئے طالبان دہشت گردوں کے خلاف فوری آپریشنکا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت اور کرم ایجنسی انتظامیہ کو 72گھنٹے کی مہلت دی ہے۔واضح رہے کہ منگل کے روز طالبان دہشت گردوں نے پاراچنار جانے والے مسافر قافلوں پر سدہ اور دیگر ملحقہ علاقوں میں حملے کر کے کئی مسافروں کو ذخمی جبکہ نقدی ،زیور اور قیمتی اشیاء کو لوٹ لیا تھا اور قافلے میں شامل بسوں کو آگ لگا دی گئی تھی۔
واضح رہے کہ مسافر قافلہ ٹل سے پاراچنار جا رہا تھا اور کرنل رینک آفیسرز سمیت دیگر سیکورٹی اہلکار بھی ساتھ تھے۔
مسافر قافلے کی بسوں سے جان بچا کر بھاگ جانے والے ایک بس ڈرائیور نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ شدید خوفزدہ ہے اور اسے یہ بات انتہائی پریشان کن لگ رہی ہے کہ ایک شہری قافلہ جوکہ جا رہا تھا اس پر طالبان دہشت گردوں نے حملہ کر دیا جبکہ وہاں پر سیکورٹی اہلکار خاموش تماشائی بنے رہے۔
مسافر قافلے پر طالبان دہشت گردوں کے حملوں اور ٹل پارا چنار روڈ پر طالبان دہشت گردوں کے قبضے کی مذمت کرتے ہوئے کرم ایجنسی پاراچنار کے طوری اور بنگش قبائل کے رہنماؤں کاکہنا ہے کہ کرم ایجنسی پاراچنار میں فوج طالبان دہشت گرد گروہ حقانی نیٹ ورک کو مدد فراہم کر رہی ہے جس کی وجہ سے طالبان دہشت گرد آئے روز پاراچنار کے مظلوم اور نہتے عوام کو پانے ظلم وستم کا نشانہ بنا رہے ہیں،رہنماؤں نے مزید کہا ہے کہ ایسی نوعیت کا یہی تیسرا مسلسل واقعہ ہے کہ جس میں فوجی افسران کی موجودگی میں طالبان دہش گردوںنے عوام کو ظلم و بربریت کا نشانہ بنایا ہے جبکہ ماضی میں بھی 2008میں کرنل مجید کی سربراہی میں ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا۔
قبائلی رہنماؤںنے ذرائع ابلاغ کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ذرائع ابلاغ صرف گورنر پنجاب کے قتل کی خبروں کو میڈیا پر لا رہاہے جبکہ کرم ایجنسی پاراچنار میں طالبان دہشت گردوں اور فوج کی ملک بھگت سے ہونے والی دہشت گردی کی کاروائیوں کو منظر عام پر لانے میں اپنا کردار ادا نہیں کر رہا۔انہوںنے انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی مطالبہ کیاکہ کرمن ایجنسی پاراچنار میں جاری فوجی اور طالبانی دہشت گردی سے نجات دلوانے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button