پاکستان

محرم کے جلوس کم نکالے جائیں۔رحمان ملک،شیعہ تنظیموں اور رہنماؤں کی شدید مذمت

rehman

شیعہ تنظیموں اور شیعہ رہنماؤں بشمول مجلس وحدت مسلمین پاکستان،جعفریہ الائنس پاکستان،امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ،آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی،مرکزی تنظیم عزا،امامیہ آرگنائزیشن پاکستان،شیعہ علماء کونسل اور دیگر تنظیموں نے رحمان ملک کی جانب سے عزاداری کے جلوسوں کو کم کرنے اور محرم الحرام میں بھارت سے آئے ہوئے علماء کو مجالس سے خطاب کرنے کے لئے روکنے کے احکامات کو

 مسترد کرتے ہوئے شدید مذمت کی ہے ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما سرفراز حسینی نے شیعیت نیوز ایجنسی کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ رحمان ملک کی جانب سے یہ بیان آنا کہ مجالس عزاء اور جلوسوں کو کم کرنے کو مشورہ دیا گیا ہے جبکہ بھارت سے آئے ہوئے علماء کرام کو مجالس سے خطاب کرنے سے روکنا انتہائی شرمناک فعل ہے،ان کا کہنا تھا کہ رحمان ملک کو چاہیئے کہ وہ اس طرح کہ غیر ذمہ دارانہ بیانات دینے سے گریز کرےںاور مملکت پاکستان میں بسنے والے عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں۔ جعفریہ الائنس پاکستان اور مرکزی تنظیم عزا کے جنرل سیکریٹری سلمان مجتبیٰ نے شیعیت نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رحمان ملک کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے کام پر توجہ دیں اور مملکت خداد پاکستان میں عوام کے تحفظ کے لئے کام کریں نہ کہ ملت جعفریہ کو مشورے دیںکہ جلوسوں کوکم کیا جائے ،ان کا کہنا تھا کہ بھارت سے آئے ہوئے علماء پر مجالس سے خطاب کرنے پر پابندی سے پاکستان کا تشخص پوری دنیا میں خراب ہو گا جبکہ اتحاد انسانیت کے فروغ کو بھی دھچکا پہنچے گا۔ شیعہ علماء کونسل ،آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی ،ISOارو مرکزی تنظیم عزاء سمیت ملک کی دیگر شیعہ تنظیموں اور شیعہ رہنماؤں نے حکومت وقت سے مطالبہ کیا کہ ملک بھر میں عزاداری سید الشہداء کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کرنے والے عناصر کو حکومت سے برطرف کیا جائے ارو عوام پاکستان کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے،شیعہ رہنماؤں اور تنظیموںکا کہنا تھا کہ اگر عزاداری کےخلاف گھناؤنی سازشیں بند نہ ہوئیں تو حکومت بھیانک نتائج بھگتنے کے لئے تیار رہے۔واضح رہے کہ گذشتہ روز رحمان ملک نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ بھارت سے آئے ہوئے علماء کو مجالس عزاء کے جتماعات میںجانے کی اجازت نہیںہو گی او عزاداری کے جلوسوں کو کم کیا جائے ۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button