مقبوضہ فلسطین

مقبوضہ فلسطین کی جانب یہودیوں کی مہاجرت میں بھاری کمی

zionistاسرائیلی محکمہ شماریات کی رپورٹوں سےپتہ چلتاہےکہ گذشتہ برسوں میں مقبوضہ فلسطین کی جانب یہودیوں کی مہاجرت اپنی نچلی سطح تک پہنچ گئی ہے۔اور اس میں سالانہ تقریبا اٹھارہ ہزار کی کمی آئی ہے۔
اسرائیل کے محکمہ شماریات سےشائع ہونےوالی رپورٹ سےمعلوم ہوتاہےکہ امریکہ سےہجرت کرکےمقبوضہ فلسطین آنےوالےیہودیوں کی تعداد دو ہزار چھ سوسےزيادہ نہيں ہے اورسابق سویت یونین کےملکوں سےہجرت کرکےمقبوضہ فلسطین آنےوالےیہودیوں کی تعداد سالانہ تقریبا چھہ ہزارچھ سوکم ہوگئی ہے۔
مقبوضہ فلسطین کی جانب یہودیوں کی مہاجرت میں شدیدکمی ایسےعالم میں سامنےآئی ہے کہ یہ حکومت یہودیوں کومقبوضہ فلسطین میں لانےکےلئےبھاری رقم خرچ کررہی ہے۔مقبوضہ فلسطین کی جانب یہودیوں کی مہاجرت میں کمی اور بالعکس مہاجرت میں اضافہ کاسلسلہ جاری ہے۔اورصیہونی حکومت کی جانب سےمہاجرین کواپنی جانب کھینچنے کےبجٹ میں اضافہ بھی عملی طورپراس عمل کوروک نہيں سکاہے۔اور اس مسئلےنےصیہونی حکام کےدرمیان عملی طورپر تشویش میں اضافہ کردیاہے۔صیہونی حکومت جوایک جعلی حکومت ہےوہ قلمرو اور آبادی جیسی شناخت سےعاری ہے اوریہ حکومت قاصبانہ قبضے اوردنیابھرسےیہودیوں کومقبوضہ فلسطین میں لاکرآباد کرکےاپنےمسائل ومشکلات کوحل کرنےکی کوشش میں رہی ہے اورتبدیلی کےاس عمل سےپتہ چلتاہےکہ یہ اس پالیسی میں بھی ناکام رہی ہے۔صیہونی حکومت کی متزلزل صورت حال اورجعلی حکومت کی جعلی پالیسیاں ایسی ہیں کہ حتی اس حکومت کےحامی بھی اس مسئلےپردہ ڈالنےپرقادر نہيں ہیں اوراپنی رپورٹوں میں اس کااعتراف کررہےہيں۔
امریکہ کےجاسوسی کےادارےسی آئی اے کےذریعے ابھی کچہ دنوں قبل انجام پانےوالےسروےکےمطابق جسےامریکی سینٹ اورکانگریس میں پیش کیاگیا، اسرائیل آئندہ بیس برس سےزيادہ باقی نہيں رہےگا۔
سی آئی کی رپورٹ میں تاکیدکی گئی ہےکہ آئندہ پندرہ برسوں میں دوملین اسرائیلی امریکہ چلےجائيں گے اس تجزیاتی رپورٹ میں کہاگیاہےکہ تقریباایک ملین چھہ لاکھ اسرائیلی دوبارہ اپنےوطن یورپ پلٹناچاہتےہیں۔
صیہونی حکومت ،کھوکھلےدعوؤں کےذریعےتمام ملکوں کومقبوضہ فلسطین کی جانب ہجرت کی تشویق دلارہی ہے لیکن مہاجرین مقبوضہ فلسطین میں آنےکےبعداس حکومت کےکھوکھلےدعوؤں اور اس نسل پرست حکومت کےامتیازی سلوک کاشکارہوجاتےہيں۔
صیہونی معاشرےکےمسائل، اورانحرافات کےمنعکس ہونےکی بناپر مقبوضہ فلسطین مہاجرت کرنےوالےیہودیوں کی تعداد ميں بھاری کمی آئی ہے اور اس سےصیہونی حکومت کوسنگین مسائل کاسامناپیداہوگیاہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button