لبنان

حزب اللہ کے سربراہ سيد حسن نصراللہ کا خطاب

hasannasrulla110سيد حسن نصراللہ نے پير کي رات شب اول محرم کي مناسبت سے اپنے خطاب ميں جاپان کے ہيروشيما اور ناگاساکي شہروں ميں امريکا کے انسانيت سوز جرائم کا ذکر کيا اور کہا کہ امريکا نے دنيا ميں بہت زيادہ جنگيں شروع کي ہيں اور اس کے وحشيانہ جرائم سب پر عياں ہيں –
انہوں نے قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي کے چار نومبر کےاس بيان کي طرف اشارہ کيا جو انہوں نے تہران ميں امريکي جاسوسي کے اڈے پر ايراني طلباء کے قبضہ کرنے کي سالگرہ کے موقع پر ديا تھا اور کہا کہ جيسا کہ قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا ہے ، امريکي سفارت خانہ صرف تہران ميں جاسوسي کا اڈہ نہيں تھا بلکہ پوري دنيا ميں امريکي سفارت خانے جاسوسي کے اڈے ہيں-
سيد حسن نصراللہ نے امريکہ کي طرف سے فرانس کے صدر اور جرمن چانسلر جيسے حليف ملکوں کے سربراہان مملکت کي جاسوسي کئے جانے کي طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال امريکي ڈرون طيارے عام لوگوں کو نشانہ بناتے ہيں مگر دنيا ميں کوئي بھي امريکي حکومت کو جنگي اور انسانيت سوز جرائم کا مرتکب نہيں کہتا-
حزب اللہ کے سکريٹري جنرل نے کہا کہ امريکي عہديدار ڈرون حملوں کي طرفداري ميں يہ کہتے پھرتے ہيں کہ ان حملوں ميں القاعدہ اور طالبان کو نشانہ بناتے ہيں جبکہ پچاس سے ڈيڑہ سو عام لوگ اسوقت مارے جاتے ہيں جب وہ کسي شادي کي تقريب يا عزاداري ميں شريک ہوتے ہيں-
سيد حسن نصراللہ نے کہا کہ دنيا ميں کوئي بھي ‎شخص امريکي حکومت کے بڑے پيمانے پر جاري جرائم کو عيسائي مذہب سے منسوب نہيں کرسکتا اور نہ ہي اس مذہب کو ان جرائم کا ذمہ دار کہ سکتا ہے-

متعلقہ مضامین

Back to top button