دنیا

میانمار میں ایک بار پھر فرقہ ورانہ تشدد میں شدّت

mayanmar56میانمار میں ایک بار پھرفرقہ ورانہ تشدد کی آگ بھڑک اٹھی ہےجس میں بدھ مت کے پیروکار، مسلمانوں کو نشانہ بنارہے ہیں۔ میانمار کے ایک گاوٴں میں بدھ مذہب کے ماننے والوں نے مسلمانوں کے لگ بھگ 50 رہائشی مکانات کو نذر آتش کردیا جس کے نتیجے میں 300 سے زائد مسلما ن بے گھر ہوگئے۔
گذشتہ سال راخینہ ریاست سے شروع ہونے والے فرقہ ورانہ فسادات کی بناء پر میانمارکے مسلمانوں کے لئے کافی مسائل و مشکلات پیدا ہوئی ہیں۔ ایک برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق فسادات کو بڑھانے میں بدھ مذہب کے راہبوں اوردیگرقوم پرست تنظیموں کا اہم کردار رہا ہے۔ وہ یہ الزام لگاتے ہیں کہ مسلمان میانمار کو اسلامی ملک بنانا چاہتے ہیں جبکہ میانمار میں صرف پانچ فیصد مسلمان آباد ہیں۔
ان راہبوں کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کو کمزور رکھے جانے کی ضرورت ہے اسلئے کہ اگر وہ طاقتور ہوں گے تو ہم پر قبضہ کرلیں گے۔گذشتہ سال میانمار میں ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات میں ڈھائی سو لوگ جاں بحق اور 1 لاکھ 40 ہزار دیگر بےگھر ہوگئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button