Uncategorized

آئی ایس او پنجاب یونیورسٹی کے کارکنوں کا جمعیت کے خلاف پنجاب اسمبلی کے سامنے مظاہرہ

ISO Protestآئی ایس او پاکستان پنجاب یونیورسٹی یونٹ کے طلبہ نے اسلامی جمعیت طلبہ کی یوم حسین کی تقریب نہ کرنے دینے، طلبہ پر تشدد اور ہاسٹل میں مقیم طلبہ کا سامان باہر پھینکنے اور انہیں زدوکوب کرنے کے خلاف پنجاب اسمبلی کے سامنے مظاہرہ کیا۔ پنجاب یونیورسٹی کے طلبہ اس وقت اچانک پلے کارڈ اور بینرز لے کر اسمبلی کے سامنے آ گئے جب اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے ہی والا تھا۔ طلبہ نے اپنے حقوق پر مبنی پمفلٹس بھی اراکین اسمبلی میں تقسیم کئے اور اسلامی جمعیت طلبہ کی یونیورسٹی میں غیرنصابی منفی سرگرمیوں سے آگاہ کیا۔ طلبہ نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا کہ پنجاب یونیورسٹی میں جمعیت کے کارکنوں نے امام حسین ع کی شہادت کے حوالے سے ہونے والی تقریب کو سبوتاژ کیا اور تقریب میں آنے والے طلبہ و طالبات پر پتھراؤ جب کہ کارکنوں کو لاٹھیوں اور ڈنڈوں سے تشدد کا نشانہ بنایا۔ طلبہ نے بتایا کہ اسلامی جمعیت طلبہ کے غنڈوں نے امام حسین ع کی شان میں گستاخی بھی کی اور وہ تمام بینرز بھی پھاڑ دیے جن پر امام حسین ع کے فرامین درج تھے۔ 
طلبہ نے مطالبہ کیا کہ جمعیت کے غنڈوں نے ہاسٹل انتظامیہ کو بھی دہشت زدہ کر رکھا ہے اور یوم حسین ع کی تقریب میں شرکت کرنے والے طلبہ کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور انہیں ہاسٹل سے بھی بے دخل کر کے ان کا سامان باہر پھینک کر کمروں کو تالے لگا دیے ہیں، ملزمان کیخلاف کارروائی کی جائے۔ مظاہرین نے پنجاب حکومت سے واقعہ کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اور واقعہ کو کئی روز گزر جانے کے باوجود حکومتی بے حسی اور سرد مہری پر افسوس کا اظہار کیا۔ اس موقع پر وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے مظاہرین کے رہنماؤں کو اپنے چیمبرز میں بلایا اور ان کے مسائل سن کر سی سی پی او لاہور احمد رضا طاہر کو معاملہ حل کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر قانون کی جانب سے طلبہ کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کے بعد مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہو گئے۔ اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری بھی موجود رہی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button