Uncategorized

امام حسین علیہ السلام نے جن مقاصد اور احداف کیلئے قربانیاں دیں وہ انبیاء کے اہداف کے مقاصد تھے امین شہیدی

Shaheediجوہرآباد(وحدت نیوز)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ نواسہ رسول حضرت امام حسین نے جن مقاصد اور احداف کیلئے قربانیاں دیں وہ انبیاء کے اہداف کے مقاصد تھے جن اصولوں کے احیاء کیلئے قیام کیا وہ انبیاء کے اصول تھے حسین ضمیر انسانی کا نام ہے ان کی عظیم قربانیوں اور اندازِ حریت کے سبب ہی آج مساجد آبا دہیں اور وہاں سے اذان کی آوازیں بلند ہو رہی ہیں حسین محسن اسلام ہی نہیں محسن انسانیت ہیں اگر کوئی طبقہ فکر یہ سمجھتا ہے کہ حسین ہمارے ہیں تو حسینیت
کو محدود کرنے کے مترادف ہے انھوں نے ان خیالات کا اظہار امامیہ سٹودنٹس آرگنائزیشن جوہرآباد یونٹ کے زیر اہتمام فاطمہ جناح ہال میں منعقدہ یوم حسین کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا انھوں نے کہا کہ جس طرح نبی کریم ۖ رحمت اللعالمین ہیں اور اسلام پوری انسانیت کیلئے وقار اور سربلندی کا نام ہے اسی طرح حسینیت پوری انسانیت کیلئے پیغام حریت ہے۔ آج غلبہ اسلام کا دور ہے یورپ اور مغربی ممالک میں آئے روز ایک کلیسا گھر رہا ہے اور اس کی جگہ مسجد لے رہی ہے اسلام دشمن قوتوں کو اس صورتحال کا پوری طرح ادراک ہے اس لئے وہ دہشتگردی اور لاقانونیت کے ذریعے اسلام کا چہرہ مسخ کرنے کے درپے ہیں اور مسلمانوں کو دہشت گرد کے روپ میں پیش کیا جا رہا ہے علامہ امین شہیدی نے کہا کہ ملت اسلامیہ کے تمام طبقات باہمی شیر و شکر ہیں شیعہ سنی کا دشمن نہیں اور سنی شیعہ کا دشمن نہیں لیکن بیرونی طاقتیں اختلافات کو ہوا دیکر اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہیں انھوں نے کہا کہ یہ ملک اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا لیکن یہاں جب بھی نفاذِ اسلام کی کوششیں ہوئیں فسادات اٹھ کھڑے ہوئے انھوں نے اس امر پرحیرت کا اظہار کیا کہ ملت اسلامیہ کے تمام مکاتب فکر کے 90فیصد عقائد مشترک ہیں اور 10فیصد فروعی اختلافات ہیں لیکن 90فیصد مشترکہ عقائد کو نظر انداز کر کے معمولی نوعیت کے اختلافات کو ہوا دی جا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اختلافات کو ہوا دینے والے یا تو اسلام کی آساس سے ناواقف ہیں اور یا پھر ہنود و یہود کے ایجنٹ ہیں۔ انھیں بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے جب تک ملت اسلامیہ کو وحد ت کی لڑی میں پرو کر ایک پلیٹ فارم پر کھڑا نہیں کیا جا سکتا استقبات کی جانب سے کی جانیوالی اسلام دشمن سازشوں کو ناکام نہیں بنایا جا سکتا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس او کے مرکزی جنرل سیکرٹری برادرتقی رضا نے کہا کہ کربلا صرف ایک واقعہ نہیں بلکہ ایک نظریہ اور ایک آرڈیالوجی ہے۔ عاشورہ باطل قوتوں کیخلاف ڈٹ جانے کا نام ہے آج بھی حسینیت یزیدیت کیخلاف برسر پیکار ہے انھوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اٹھنے والی تمام بیداری کی تحریکوں نے کربلا سے درس لیکر انگڑائی لی اور یزید عصر کو نابود کر دیا سر زمین ایران پر امام خمینی نے جو انقلاب برپا کیا اس کی آساس بھی نظریہ کربلا تھی۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے ملک پاکستان میں اتمام حجت ہو چکی ہے حسین کے پیرو کاروں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ یزید عصر کے خلاف قیام کریں انٹرنیشنل ختم نبوت کے صوبائی راہنما اعجاز شاکری نے کہا کہ حضرت امام حسین کا کردار ہر طبقہ فکر کے افراد کیلئے جرات ‘ حوصلہ اور عزم کی تقویت کی نوید ہے کوئی بھی حسین کو ماننے والا نبی کریم امہات المومنین اور صحابہ کرام کی توہین کا ارتکاب نہیں کر سکتا ہماری صفوں میں گھسے ہوئے ہنود و یہود کے ایجنٹ ایسی گھنائونی سازشوں کے ذریعے ملت اسلامیہ کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنا چاہتے ہیں علماء کرام خطباء اور مذہبی اکابرین کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان سازشوں کا راستہ روکیں۔ جمعیت علماء پاکستان کے راہنما ملک محبوب الرسول قادری نے کہا کہ مولا حسین نے میدانِ کربلا میں اپنے اور اپنے اہل خاندان کے خون سے حریت کی جو داستانیں رقم کیں ان کے اثرات تا روزِ قیامت قائم رہیں گے۔ انھوں نے کہا کہ حسینیت ہمیں ظلم و تشدد اور جابر حکمرانوں کیخلاف ڈٹ جانے کا درس دیتی ہے امام عالی مقام کی لازوال قربانیوں سے اسلام قیامت تک کیلئے محفوظ ہو گیا۔ اس لئے ہم نسل در نسل امام عالی مقام کے مقروض ہیں۔ جے یو پی کے راہنما حکیم رشید احمد ربانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم نے یہ ملک قربانیاں دیکر حاصل کیا تھا اور سرزمین وطن پر نظام اسلام کا نفاذ ہمارا نصب العین تھا لیکن انتہائی افسوس کیساتھ کہنا پرتا ہے کہ یہاں پر اسلام کی بجائے کفر اور حسینیت کی بجائے یزیدیت کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ کانفرنس سے پاکستان تحریک انصاف کے راہنما حسن نواز اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button