مشرق وسطی

مشرق وسطی میں سب سے بڑا کلیسا بنانے کی کوشش

bahrain140بحرین میں آل خلیفہ کی حکومت نے مشرق وسطی میں سب سے بڑا کلیسا بنانے کےلئے تیس ملین ڈالر مختص کئے ہیں۔ آل خلیفہ کی حکومت نےجو ملک میں اکثریت کی مسجدوں اور امام بارگاہوں کو مسمار کررہی ہے اپنی جاہلانہ امتیازی پالیسیاں جاری رکھتے ہوئے مشرق وسطی میں سب سے بڑا کلیسا بنانے کی کوشش کررہی ہے۔ بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسی بن آل خلیفہ نے باقاعدہ طور پر اس کلیسا کے لئے نو ہزار مربع میٹر زمیں تحفے کے طور پر دی ہے۔ آل خلیفہ کی حکومت بحرین کو کیتھولیک عیسائيوں کے اسقفوں کو مرکز بنانا چاہتی ہے۔ واضح رہے بحرین میں ایک لاکھ سے کم عیسائي بستے ہیں اور ان میں اکثریت ہندوستان، سری لنکا، فلیپائين اور پاکستان کے مزدوروں کی ہے ۔ واضح رہے آل خلیفہ نے ملک میں شیعہ سنی اختلافات پھیلانے کے لئے شیعہ مخالف کتابیں شایع کی ہیں اور انہیں مفت تقسیم کیا ہے۔ان کتابوں میں شیعہ مسلمانوں کی توہین کی گئي ہے۔ آل خلیفہ کے کارندوں نے گذشتہ تین برسوں میں اکثریت کے دینی اجتماعوں پر حملے کئے ہیں۔ آل خلیفہ کی حکومت جو سعودی عرب کی پٹھو حکومت تسلیم کی جاتی ہے شیعہ مسلمانوں کی دشمنی میں ملک کی آبادی کا تناسب بگاڑنا چاہتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button