مشرق وسطی

چلو چلو جہاد النکاح کرو، شامی باغیوں کا خواتین کو ویڈیو پیغام

Untitled-2شیعت نیوز (دمشق) حال ہی میں شام میں حملہ آور تکفیری گروہ الدولة الإسلامية في العراق والشام ( داعش) نے ایک خوبصورت جھیل کے کنارے سے دوسرے ممالک میں رہنے والی تکفیری لڑکیوں کیلئے انگریزی زبان میں جہاد النکاح کی دعوت پر مبنی ایک پیغام نشر کیا ہے، ترجمہ ملاحظہ کیجئے۔ یاد رہے کہ سعودی مفتی العریفی نے گزشتہ کچھ عرصہ قبل شامی باغیوں کی جنسی تسکین کیلئے جہاد النکاح کا فتویٰ صادر کیا تھا۔ جہاد النکاح کے اس فتویٰ کے بعد توینس، مصر، ترکی سمیت بیشتر خواتین نے شام کی طرف رخ کیا تھا، تاہم بعد میں جہادیوں کی جانب سے متعدد بار عرب میڈیا پر خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے اور ایک ہی خاتون کے ساتھ دن میں 7 مختلف جہادیوں کے مراسم کی خبریں بھی سامنے آئی تھیں۔ جہاد النکاح کے اس فتوے کو جامعہ الاظہر سمیت دیگر مکاتب فکر کے علماء نے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے دین کے نام پر بدعت قرار دیا تھا۔

الحمد للہ و الصلاه و السلام علی من لا نبی بعدہ

اچھا تو بھائی آپ دار الکفر میں رہنے والی بہنوں کیلئے کیا نصیحت فرماتے ہیں؟ آپ ان بہنوں کیلئے کیا کہہ سکتے ہیں جو وہاں ہیں؟

باذن الله
اعوذ باالله من الشیطان الرجیم
بسم الله الرحمن الرحیم
الصلاه و السلام علی رسول الله
اما بعد سب سے پہلے تو میں ان سب کی خدمت میں سلام عرض کرتا ہوں۔

السلام و علیکم و رحمتہ الله و برکاتہ
الله سے دعا ہے کہ مسلمانوں کے امور کی اصلاح کرے،

بہنوں کیلئے میری اور سب مجاہدین کی نصیحت یہ ہے کہ وہ دار الشرک سے کسی طرح دار التوحید میں آ جائیں، انھیں ہجرت کرنی چاہئیے، ان کیلئے اپنی حالت کو سمجھنا بہت ضروری ہے، اس وقت ان کی حالت یہ ہے کہ وہ شرک اور گناہ کی جگہ پر رہ رہی ہیں، گویا وہ ایک ایسی جگہ پر ہیں جہاں شرک ہے جبکہ ان کے پاس ایک ایسی جگہ بھی ہے جہاں توحید کا نظام نافذ ہو چکا ہے، چاہے وہ ایک چھوٹے سے غار میں کیوں نہ ہوا ہو۔
آپ کو سمجھ آ رہی ہے ناں؟

مثال کے طور پر سوره کہف میں الله اصحاب کہف کی تعریف کی ہے جنہوں نے شرک والے قصبے کو چھوڑ کر غار میں پناہ لی تھی،یہاں ہم، ہمارے مجاہدین بھائی اپنی بہنوں سے کسی غار میں رہنے کا نہیں کہہ رہے جبکہ کسی ایسے غار میں رہنا جہاں کوئی سہولیات زندگی نہ ہوں، ایک ایسے محل میں رہنے سے بہتر ہے جہاں شرک ہو، الله سبحانہ و تعالیٰ نے کہا اور وعدہ کیا ہے کہ وہ ہجرت کرنے والوں کو ایسے وسیلے سے سہولیات فراہم کرے گا جو ان کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہو گا۔ ہم آپ کو کسی غار میں نہیں بلا رہے، یہاں ہمارے پاس گھر ہیں، تحفظ ہے، الحمد للہ ہمارے پاس بہت سے بھائی ہیں، خوبصورت جھیل ہے، بہت سی بہنیں یہاں پہلے سے آ چکی ہیں، یہاں سب ایک اچھا اسلامی معاشرہ بنانے کیلئے اپنے اچھے اچھے مشورے دے رہے ہیں اور الحمد للہ آہستہ آہستہ ہم ایک اسلامی معاشرہ بنا رہے ہیں۔

ایک اہم بات جس کا تذکرہ میں یہاں ضروری سمجھتا ہوں وہ یہ ہے کہ خدا کے دشمنوں سے ہم جزیہ لے رہے ہیں، اس سے آپ یہاں موجود مجاہدین کی وفا شعاری کا اندازہ لگا سکتی ہیں جس کی وجہ سے الله نے یہ سب کچھ ہمیں دیا ہے، آپ ہجرت کریں اور دیکھیں کہ الله کس طرح آپ کا تحفظ کرتا ہے اور آپ کو اور آپ کے خاندان کو کس طرح بے شمار نعمتیں دیتا ہے، اگر آپ نے کافر ملکوں میں گھرانہ تشکیل دیا تو کیا ہو گا؟ آپ کے بچے آپ کے ہاتھوں سے نکل جائیں گے، ہو سکتا ہے کچھ ملکوں میں بچوں کو کافرانہ سکولوں میں بھیجنا لازمی ہو۔
اور وہاں کون آپ کے بچوں کو پڑھائے گا؟
ہو سکتا ہے وہ ایک ہم جنس پرست ہو؟
نشے کا کاروباری ہو؟
بچہ باز ہو؟
سمجھ آئی؟؟
لہٰذا آپ کیلئے اپنے آنے والے بچوں کو ان جانوروں سے، ان پلید لوگوں سے بچانا بہت ضروری ہے،الله فرماتا ہے کہ یہ بدترین مخلوق ہیں،کیا آپ مجاہدین کے ساتھ رہنے کے بجائے بدترین مخلوق کے درمیان رہنا پسند کرتی ہیں؟ وہ مجاہدین جن کے بارے میں الله فرماتا ہے کہ یہ لوگ جنت الفردوس میں جائیں گے؟
یہ تو ہماری نصیحت تھی، باقی فیصلہ انشااللہ آپ کا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button