مشرق وسطی

سعودی مفتی کے حکم سے تکفیریوں کے ہاتھوں دو شامی فوجیوں کے سر قلم+ تصویر

syria Armyجبھۃ النصرہ کے عناصر نے سعودی مفتی عبد اللہ المحیسنی کے فتوے کے مطابق دو شامی فوجیوں کے سر قلم کر دئے ہیں۔
شام میں سرگرم دھشتگردوں سے وابستہ نیوز ایجنسیوں نے ایک تصویر شائع کر کے خبر دی ہے کہ جبھۃ النصرہ کے عناصر نے سعودی مفتی عبد اللہ المحیسنی کے فتوے کے مطابق دو شامی فوجیوں کے سر قلم کر دئے ہیں۔
شام کے جنوبی علاقے درعا میں واقع ایک جیل خانے پر تکفیروں نے حملہ کر کے دو سپاہیوں کو گرفتار کر لیا بعد از آن ان کے سر قلم کر کے سروں کو ایک برتن میں ڈال کر پکنے کے لیے آگ پر رکھ دیا۔
عبد اللہ المحیسنی سعودی عرب کا ایک وہابی مفتی ہے جو شام میں داعش اور جبھۃ النصرہ کے درمیان پیش آئے اختلافات کو دور کرنے کے لیے شام میں گیا ہوا ہے اور وہاں پر شیعوں اور علویوں کے خلاف کفر کے فتوے دیتا ہے۔
اس نے کچھ روز قبل شیعوں کو واجب القتل قرار دیتے ہوئے کہا تھا: شیعوں کا قتل کرنا ہمارے لیے باعث فخر ہے شیعوں کا قتل کرنا اس قدر واجب ہے کہ امیر المومنین یزید کے بعد سب خلفاء نے ان کی توہین کی اور ان کا قتل عام کرتے رہے ہیں۔
یہ وہابی مفتی خود کو حجاج بن یوسف کی نسل سے قرار دیتے ہوئے کہتا ہے کہ ہمارے آقا حجاج بن یوسف سے زیادہ کسی نے ہم سلفیوں کو اتنا سر بلند نہیں کیا ہے حجاج وہ تھا جس نے علی کے چاہنے والوں سے رسول خدا کا انتقام لیا!

متعلقہ مضامین

Back to top button