مشرق وسطی

بحرین میں شیعہ فقیہ میثم البحرانی کا مقبرہ منہدم

hazrat mesamبحرین کے دار الحکومت منامہ کے جنوبی علاقے الماحوز میں واقع مسجد ’’ میثم البحرانی‘‘ پر نامعلوم افراد نے حملہ کر کے مسجد کی توڑ پھوڑ کے ساتھ ساتھ ’’میثم البحرانی‘‘ کے مقبرے کو گرا دیا۔

بحرین کی مذہبی سیاسی تنظیم ’’جمعیت الوفاق‘‘ نے پہلے سے باخبر کیا تھا کہ بحرین میں مساجد پر حملوں میں موجودہ حکومت کے سیکیورٹی دستوں کا ہاتھ ہے۔ اطلاعات کے مطابق چند روز قبل مسجد ’’ہاشم التوبلانی‘‘ کو بھی انہوں نے اپنے حملات کا نشانہ بنایا تھا۔

بحرین میں مساجد اور امام بارگاہوں پر حملے بحرینی حکومت کی سوچی سمجھی سازش ہے۔ شیعوں کی مساجد اور دیگر مقدس مقامات کو وحشیانہ حملات کا نشانہ بنا کر دنیا میں کروڑوں شیعہ مسلمانوں کے دلوں کو دکھایا جاتا ہے ۔
گزشتہ دو سال کے اندر آل خلیفہ کے مزدوروں کے ہاتھوں ۴۰ مساجد اور امام بارگاہیں منہدم ہو چکی ہیں جبکہ انہدام کے بعد مومنین کو مساجد کی جگہوں پر نماز پڑھنے سے روکا جاتا ہے۔
گزشتہ ہفتے اس ملک کی ۷۰ سالہ پرانی مسجد ابوذر غفاری جسے گزشتہ سال مسمار کر دیا تھا اس کی جگہ پر مومنین کو نماز ادا کرنے سے روک دیا گیا جبکہ حکومت نے وہاں پارک تعمیر کرنے کا فیصلہ سنایا۔
شیخ میثم البحرانی کون تھے؟
شیخ کمال الدین میثم بن علی بن میثم البحرانی ۱۲۳۸ عیسوی میں بحرین میں پیدا ہوئے ۱۲۹۹ میں اسی ملک میں دنیا سے رخصت ہوئے۔ انہیں منامہ کے جنوبی علاقے’’ الماحوز‘‘ میں دفن کیا گیا۔
شیخ میثم البحرانی معروف شیعہ فقہا میں سے ہیں انہوں نے اپنے زمانے کے معروف علماء خواجہ نصیر الدین طوسی، شیخ ابو سعادات اسعد بن عبد القادر الاصفہانی اور شیخ جمال الدین علی بن سلیمان بحرانی سے کسب فیض کیا۔ اور متعدد کتابیں تالیف کر کے اپنی ساری زندگی دین مبین اسلام کی خدمت میں صرف کر دی۔ آپ کی بعض معروف تالیفات شرح نہج البلاغہ، قواعد المرام فی علم الکلام، اصول البلاغہ وغیرہ ہیں۔
بحرین میں آپ کا مقبرہ اندرون ملک اور باہر سے آنے والے تمام زائرین کے لیے ایک معروف زیارت گاہ ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button