مشرق وسطی

انقلاب بحرین؛ لاپتہ ہونے والے نوجوان کی تشدد زدہ لاش برآمد / ایک خاتون شہید

shiitenews shaheed-yousuf bahrenشہید احمد عباس یوسف کے بے جان جسم پر خلیفی تشدد کے بے شمار نشانات پائے گئے۔ دریں اثناء ایک بزرگ خاتون بھی امریکہ سے برآمدہ گیس کی بنا پر دم گھٹ کر شہید ہوگئی ہیں اور شہداء کی تعداد 59 ہوگئی ہے۔
 رپورٹ کے مطابق انقلاب بحرین کے 58ویں شہید کی لاش ساحل سمندر پر ملی ہے اور آل خلیفہ کی حکومت نے دعوی کیا ہے کہ وہ سمندر میں ڈوب کر مرے ہیں جبکہ شہید کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کے بدن پر ٹارچر اور تشدد کے نشانات سے معلوم ہوتا ہے کہ انہیں گرفتار کرکے تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے اور تشدد کی وجہ سے ہی ان کی موت واقع ہوئی جس کے بعد خلیفی گماشتوں نے ان کی تشدد زدہ ہیں ساحل سمندر پر منتقل کردی ہے۔
بہر صورت مظلوم بحرینی قوم نے اپنا ایک اور شہید اسلام، امام حسین علیہ السلام اور اپنے انقلاب کی راہ میں  پیش کیا ہے جن کی لاش اربعین امام حسین علیہ السلام کی رات کو برآمد ہوئی اور آل خلیفہ کی حکمرانی اپنے زوال کی جانب ایک قدم اور بڑھ گئی۔ 
شہید احمد عباس یوسف 12 جنوری 2012 کو صبح کے وقت گھر سے نکلے تھے اور ان کی گمشدگی کی رپورٹ المحرق پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی تھی اور خلیفی پولیس نے کہا تھا کہ انہیں تلاش کرنے کے لئے کوششیں شروع کی گئی ہیں لیکن اسی وقت بھی پولیس کے اس اعلان کو ابنا نے صرف ایک دعوی قرار دیا تھا۔
بعض رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ خلیفی سیکورٹی فورسز نے بعد میں ان کے خاندان کو فون کرکے بتایا تھا احمد عباس یوسف کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ‘
شہید کی لاش 4 روز بعد "جزر الامواج” نامی ساحلی نقطے پر برآمد ہوئی اور خلیفیوں نے دعوی کیا کہ وہ سمندر میں ڈوب گئے ہیں۔
24 سالہ شہید کے اہل خاندان نے کہا کہ آل خلیفہ حکمران جھوٹ بول رہے ہیں کیونکہ انھوں نے اس سے قبل انہیں مذکورہ ساحلی پوائنٹ پر تلاش کیا تھا اور پھر اگر وہ 4 روز قبل ڈوب کر ہلاک ہوچکے ہوتے تو ان کی لاش کی حالت بگڑ چکی ہوتی جبکہ ان کے فرزند کی لاش تازہ تھی اور انہیں تشدد کرکے شہید کیا گیا تھا اور ان کے بدن پر تشدد کے نشانات واضح تھے۔ 
شہید کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کے فرزند کو خلیفی جلادوں نے شہید کرکے ساحل پر منتقل کیا ہے۔
دریں اثناء بحرین کی سب سے بڑی سیاسی جماعت "جمعیۃ الوفاق الاسلامی الوطنی نے اپنے بیان میں اس نوجوان کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ شہید کے خاندان کا قانونی حق ہے کہ وہ خلیفی خاندان سے وابستہ ڈاکٹروں کی میڈیکل رپورٹ کو مسترد کریں۔
الوفاق نے اس شہید کی شہادت کی کیفیت جاننے کے لئے بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ 
شہید یوسف احمد عباس الموالی کی شہادت کے ساتھ بحرین کے انقلاب کرامت کے شہداء کی تعداد اٹھاون ہوگئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button