مشرق وسطی

بحرین – جمعۃ الشعائر؛ آل خلیفہ حکومت کے خلاف احتجاجی ریلیاں لبیک یاحسین (ع) کے نعرے

shiitenews_ya_hussain_bahrain_protest_shaarجمعۃ الشعائر (جمعہ مقدسات) کے عنوان سے بحرینی عوام نے 14 فروری انقلابی اتحاد اور جمعیۃ الوفاق الاسلامی کی دعوت کو لبیک کہتے ہوئے بحرینی عوام نے ملک کے مختلف علاقوں میں آل خلیفہ غاصبین اور آل سعود جارحین کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالیں، مظاہرے کئے اور اجتماعات منعقد کئے۔
ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق بحرینی عوام نے کل رات بھی شمع بردار ریلیاں نکالیں اور اپنے اسیروں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے آل خلیفہ حکمرانوں کے خلاف احتجاج کیا۔ یہ مظاہرے السنابس، كرانہ، باربار، سِترہ اور العكر الغربي میں ہوئے۔
اطلاعات کے مطابق آل خلیفہ کے غندوں نے آل سعود کے قابض گماشتوں کی مدد سے عوامی ریلیوں کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔جمعہ کے مظاہروں میں عوام نے انقلاب بحرین کے "پرامن پہلو” کی تحریف کے حوالے سے آل خلیفہ اور آل سعود کی کوششوں اور تشہیراتی کی مذمت کی۔عوام نے 14 فروری کے انقلابی اتحاد اور جمعیۃالوفاق کی دعوت کو لبیک کہتے ہوئے ملک کے مختلف علاقوں میں مظاہرے کئے اور ریلیاں نکالیں۔ جزیرہ سترہ میں ایک عظیم اجتماع منعقد ہوا جس میں مردوں اور خواتین نے بھرپور شرکت کی اور سیاسی اصلاحات کی حمایت میں نعرے لگائے۔ شرکاء نے حکومت کی طرف سے شہریوں کی بے حرمتی پر تنقید کرتے ہوئے ایک بار پھر ملک میں پرامن تحریک جاری رکھنے پر زور دیا اور اپنی مقاصد کے حصول کے راستے میں کسی بھی قسم کی دباؤ کے سامنے گھتنے تیکنے سے صاف صاف انکار کردیا۔ آج نماز جمعہ کے بعد ملک کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور ریلیان نکالی گئیں۔ اطلاعات کے مطابق العکر کے علاقی میں پرامن مظاہرے ہوئے جبکہ آل خلیفہ کے غندوں نیز آل سعود کے قابض گماشتوں نے النویدرات کے علاقے میں نکلنے والی احتجاجی ریلی پر صوتی بموں اور آنسو گیس شیلوں سے حملہ کیا۔ بنی جمرہ اور السنابس نیز القریہ کے علاقوں میں بھی نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ ذرائع نے رپورت دی ہے کہ بنی دمرہ اور الدراز کے علاقوں میں بھی مظاہرے ہوئے ہیں جبکہ خلیفی فوجی ہیلی کاپتر نچلی پروازیں کرکے عوام کو خوفزدہ کرنے کی ناکام کوششوں میں مصروف رہے۔ ادھر آیت اللہ الشیخ عیسی قاسم نے الدراز کی مسجد امام صادق علیہ السلام میں نماز جمعہ کے خطبوں میں کہا: ملت بحرین نے اپنی عقل و دانش اور صبر و تحمل کے ذریعے پرامن انداز میں اصلاحات کا مطالبہ کرکے سرکاری تشدد کے سامنے اپنی طاقت اور استقامت کا ناقابل انکار ثبوت دیا ہے۔ انھوں نے کہا: قومیں اپنے جائز مطالبات میں آخر کار کامیاب ہوجاتی ہیں جس طرح کہ اس سے قبل تیونس اور مصر کی قومیں کامیاب ہوگئیں۔آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نی کہا: ملت بحرین ملک میں نمائشی اصلاحات کے لئے احتجاج نہیں کررہے ہیں اور آج تک بھی اس قوم نے جو جدوجہد کی ہے اس کا یہ مطلب نہیں تھا کہ حکمران نمائشی اصلاحات کا اعلان کرے اور قوم خوش ہوکر خاموش ہوجائے۔انھوں نے کہا کہ بحرینی قوم نے پرامن تحریک کی بنیاد پر اپنا انقلاب شروع کررکھا ہے اور یہ قوم کبھی بھی جبر قبول نہیں کرے گی اور خود بھی تشدد کی قائل نہیں ہے۔انھوں نے کہا: ہم دنیا والوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ آل خلیفہ کے تشہیراتی ذرائع ہمارے انقلاب کی جو تصویر پیش کررہے ہے وہ تحریف شدہ تصویر ہے؛ آل خلیفہ حکومت کہہ رہی ہے کہ بحرین کے مظاہرین ملک میں بدامنی، افراتفری اور عدم استحکام چاہتے ہیں جبکہ یہ بالکل غلط اور بے بنیاد الزام ہے۔انھوں نے کہا: یہ بات صحیح طور سے سمجھ لینی چاہئے اور یہ غلط فہمی مکمل طور پر دورہونی چاہئے کہ بحرینی قوم اتنی تھکاوٹیں، تکلیفیں، مصائب، تشدد، قتل و غارت، ٹارچر اور گرفتاریاں، اغوا اور جبر و ستم برداشت کرنے اور دسیوں شہیدوں کی قربانی دے کر میدان سے خالی ہاتھ نکلے گی اور اپنی جدوجہد کو ترک کردے گی اور جان لینا چاہئے کہ یہ قوم اپنے حقوق لے کر رہے گی۔دوسری جانب سے کل جمعہ کے مظاہروں میں عوام نے آل سعود کے گماشتوں کے فوری انخلاء، ملک میں اصلاحات، آل خلیفہ حکومت کے خاتمے، تمام قیدیوں کی فی الفور اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے دباؤ اور دھونس کے سائے میں خلیفی بادشاہ کے مجوزہ مذاکرات کو مسترد کردیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button