مشرق وسطی

شیعہ آبادی میں اضافہ مضر اور خطرناک نہیں ہے

vc_al_azherجامعة الازہر کے سربراہ ڈاکٹر احمد الطیب سے پوچھا گیا تھا کہ "کیا خطے میں شیعہ آبادی میں مسلسل اضافہ خطے کے لئے خطرناک ہے؟”۔
شیخ الازہر نے کہا: علاقے کو بنیادی خطرہ اجنبی طاقتوں کی مداخلت سے لاحق ہے اور میری اس بات کی دلیل وہ واقعات ہیں جو عراق میں رونما ہورہے ہیں۔انھوں نے کہا: امریکہ نے عراق پر قبضہ کیا اور پھر اسے اپنے حال پر چھوڑ دیا؛ اور آج اس ملک میں بعض لوگ مذہب، دین اور قوم و قبیلے کے نام پر ایک دوسرے کو نشانہ بنا رہے ہیں جبکہ یہ واقعات اس سے قبل رونما نہیں ہوئے ہیں جبکہ عراق میں یہ مسائل اور تناؤ کی یہ صورت حال نہ تو اہل تشیع کے  مفاد میں ہے اور ہی نہ اہل سنت کے فائدے میں ہے۔
شیخ الازہر نے مصر کی سیاسی صورت حال کی بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا: جماعت اخوان المسلمون ملک میں سیاسی سرگرمیوں میں مصروف ہے اور الازہر محض ایک علمی ادارہ ہے؛ میں ذاتی طور پر سیاسی مسائل سے کوئی لگاؤ نہیں رکھتا اور اس بات کی ضرورت نہیں ہے کہ میں سیاست موقف اپناؤں اور کسی خاص جماعت یا گروہ کی پالیسیوں کی حمایت کروں۔
الطیب نے کہا: میں فکری اور تہذیبی حوالے سے تعلیم و تعلم اور دین اسلام کی ترقی کے لئے کوشاں ہوں اور جو شخص بھی اس نہج سے ہٹے گا میں علم و دانش اور گفتگو کے ہتھیار سے اس کے مد مقابل ڈٹ جاؤنگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button