مشرق وسطی
تبلیغ تشیع کا الزام؛ مصر میں 30 نوجوان پابند سلاسل
مصر کی سیکورٹی پولیس نے 33 شیعہ نوجوانوں کو تشیع کی تبلیغ کا الزام لگا کر گرفتار کرلیا ہے۔
مصری سیکورٹی حکام نی کہا ہے کہ ان نوجوانوں کو قاہرہ کے نزدیک "السادس” نامی شہر کی ایک مسجد سے "نماز جمعہ ادا کرتے ہوئے” پکڑا گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ حراست میں لئے گئے نوجوانوں میں 16 مصری، 11 عراقی اور چھ لبنانی شہری شامل ہیں۔ مصری حکام نے مزید کہا کہ "ان افراد کو مصری باشندوں میں تشیع کی ترویج اور شیعہ تفکر کے فروغ کے لئے مسجد کی تعمیر” کی پاداش میں گرفتار کرلیا ہے۔
سیکورٹی حکام نے کہا کہ مصر میں تشیع کی تبلیغ خلاف قانون ہے۔
مصری حکام نے گرفتار نوجوانوں کے خلاف اپنے کمزور کیس کو مضبوط بنانے کے لئے ان پر لبنان کی مجاہد جماعت حزب اللہ سمیت بیرونی تنظیموں سے تعلقات رکھنے کا دعوی کیا ہے۔
مصری حکام نے کہا ہے کہ گرفتار نوجوانوں کو 15 دن ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔
مصر کے بعض باشندوں نے کہا ہے کہ السادس شہر کی شیعہ مسجد سے نشر ہونے والی اذان میں "اشہد انَّ علیاً ولی اللہ” کی عبارت سنی گئی ہے جو مصر میں مرسوم نہیں ہے۔
مآخذ: ابنا