عراق

عراق: فلوجہ میں داعش کا سینئر کمانڈر ابوطفیل قفقازی ہلاک

flojaرپورٹ کے مطابق عراقی صوبے الانبار کے شہر فلوجہ کے جنوب اور شمال سے عراقی افواج نے دہشت گردوں کو خلاف کاروائی کا آغاز کیا ہے اور جھڑپوں کے دوران القاعدہ کی ذیلی تنظیم "دولۃ الاسلامیہ في العراق و الشام” (داعش) کا سینئر کمانڈر ابو طفیل القفقازی مارا گیا ہے۔
ادھر ٹویٹر پر داعش کی شائع کردہ رپورٹ کے مطابق، اس گینگ کے دہشت گردوں کو شدید ضعف اور کمزوری کا سامنا ہے اور حال ہی میں مارے جانے والے داعش کمانڈر "ابو عبدالرحمن البغدادی” کی ہلاکت نے اس دہشت گرد تنظیم کی کمر توڑ دی ہے۔ البغدادی عراق میں داعش کا دوسرا کمانڈر سمجھا جاتا تھا۔
البغدادی الانبار میں سرکاری افواج کی کاروائی کے ابتدائی دنوں میں اپنے ساٹھ ساتھیوں کے ہمراہ ہلاک ہوگیا تھا۔
تازہ ترین رپورٹ کے مطابق عراقی افواج نے کل (بروز منگل) بڑی تعداد میں فوجی دستے الانبار کی طرف روانہ کئے ہیں جو اس بات کا عملی ثبوت ہے کہ عراقی حکومت اس صوبے کو ہمیشہ کے لئے القاعدہ کے دہشت گردوں سے خالی کرانے کے لئے پرعزم ہے۔
واضح رہے کہ سرکاری افواج کو ان کاروائیوں میں مقامی قبائل کی حمایت حاصل ہے اور باقی ماندہ قبائل نے بھی دہشت گردوں کو مار بھگانے کے سلسلے میں وزیر اعظم نوری المالکی کی اپیل پر لبیک کہتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے علاقے کو تکفیری دہشت گردوں سے چھڑانے کے لئے حکومت کے ساتھ پورا تعاون کرنے کے لئے تیار ہیں۔
قبائل کی طرف سے سرکاری افواج کی حمایت نے الفلوجہ اور الرمادی میں دہشت گردوں کو غم و غصے میں ;���5بتلا کردیا ہے اور القاعدہ نے عراق میں اعلان کیا ہے کہ وہ مسلح قبائلی فورسز اور سرکاری افواج سے قصاص لی گی۔
دہشت گردوں کا یہ دھمکی آمیز پیغام ایسے حال میں جاری کیا گیا ہے کہ عراق کی سرکاری افواج نے الفلوجہ کو چاروں طرف سے گھیر لیا ہے اور شہر کے جنوب اور شمال میں داعش کے ٹھکانوں کو شدید ترین نقصانات پہنچائے ہیں۔
ادھر الرمادی میں سرکاری افواج اور قبائل کی مشترکہ کاروائی میں داعش کے متعدد افراد ہلاک اور درجنوں حراست میں لئے گئے ہیں اور فوج نے دہشت گردوں کے اسلحے کے ذخیرے اور گولہ بارود پر قبضہ کرلیا ہے۔ الرمادی الانبار کا سب سے بڑا شہر اور عراق میں القاعدہ کا گڑھ سمجھا جاتا تھا۔
حکومت عراق نے اعلان کیا ہے کہ سرکاری افواج الفلوجہ کا محاصرہ جاری رکھے گی لیکن شہر کے اندر دہشت گردوں کا صفایا کرنے کے لئے شہر میں داخل نہیں ہونگی جبکہ قبائلی فورسز اور مقامی پولیس فورسز شہر سے دہشت گردوں کا خاتمہ کرنے کے لئے کاروائی کرے گی۔
واضح رہے کہ الانبار میں اکثریتی آبادی اہل سنت سے ہے اور داعش کے مظالم اور تشدد آمیز رویوں کی وجہ سے اس علاقے کے ہزاروں عوام نے گھر بار چھوڑ کر کربلائے معلی کی طرف ہجرت کی ہے جہاں کے مقامی باشندوں نے انہيں اپنے گھروں میں بسایا ہے اور ان کی خاطر مدارت میں مصروف ہیں۔ الانبار میں دہشت گردوں کا صفایا کرنے کے بعد بےگھر ہونے والے ان افراد کو اپنے گھروں کی طرف واپسی کے لئے سہولیات فراہم کئے جائیں گے۔
ادھر العراقیہ چینل نے القفقازی کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابو طفیل القفقازی فلوجہ کی ایک عراقی لڑکی کی طرف دست درازی کررہا تھا اور اس پر جنسی زیادتی کی کوشش کرتا ہوا عراقی افواج کے گولے کا نشانہ بن کر ہلاک ہوچکا ہے۔
اس چینل نے مزید تفصیلات نہيں بتائیں۔
القفقازی کا اصل نام عبداللہ الجنابی تھا اور وہ داعش کی مجلس شوری کا مفتی سمجھا جاتا تھا اور حال ہی میں فلوجہ میں داعش کا کمانڈر مقرر کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button