عراق

ماسکو ـ بغداد فوجی معاہدہ عراق کی مضبوطی کا باعث

maliki rosعراقی تجزیہ نگار نے کہ کہ روس اور عراق کے درمیان ہتھیاروں کا سودا عراقی حکومت کو مضبوط بنائے گا اور وہ ملکی صورت حال پر قابو پاسکے گی اور دہشت گردوں کے خلاف مؤثر جنگ لڑ سکے گی۔
رپورٹ کے مطابق بغداد یونیورسٹی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے پروفیسر حسن السبتی نے کہا کہ روس اور عراق کے درمیان ہتھیاروں کا اہم معاہدہ امریکیوں کی طرف سے اس ملک کی فوجی ضروریات پوری کرنے میں تاخیر کی بنا پر، منعقد ہوا ہے۔
انھوں نے کہا: حکومت عراق کو دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ہتھیاروں کی ضرورت ہے اور پھر عراق کے پڑوسی ممالک کے حالات کشیدہ ہیں اور ترکی اور شام کے ساتھ عراق کی سرحدیں بدامنی کا شکار ہیں۔
السبتی نے کہا: ہتھیاروں کے اس معاہدے کے بدولت اندرونی اور علاقائی و بین الاقوامی سطح پر عراق کی مرکزی حکومت کے کردار کا احیاء ممکن ہوسکے گا۔
انھوں نے کہا: عراق سے امریکیوں کے انخلاء کے بعد، عام توقع یہ تھی کہ امریکہ عراقی حکومت کے فیصلوں پر اثر انداز اور مسلط ہوگا۔
انھوں نے کہا: عراق میں بڑی طاقتوں کے مفادات کے درمیان زبردست مسابقت جاری ہے اور بہت سے ممالک اس ملک کے تیل اور گیس کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے خواہاں ہیں ایسے میں حکومت عراق کی کوشش یہ ہے کہ دوسرے ممالک پر انحصار سے چھٹکارا پائے اور دوسرے ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات میں توازن پیدا کرے۔
السبتی نے کہا: یہ تمام اقدامات عراق میں فیصلہ سازی کے حوالے سے خودمختاری اور استقلال کا سبب بنیں گے تو دوسری طرف سے عراق کے حوالے سے امریکی سوچ میں توازن کے اسباب فراہم کریں گے اور امریکہ مجبور ہوگا کہ عراق کو مطمئن کرے۔
انھوں نے کہا: اگر دوسرے ممالک عراق کے ساتھ اس طرح سے پیش آئیں کہ اپنے آپ کو عراق سے برتر سمجھیں عراق ان سے دوری اختیار کرے گا اور دوسرے ممالک کے ساتھ لین دین کی طرف مائل ہوگا۔
انھوں نے کہا: آج عراق ہتھیاروں کے معاملے میں پچاس سے زائد ممالک کے ساتھ لین دین کررہا ہے کیونکہ امریکی سینٹ کا خارجہ پالیسی کمیشن دوطرفہ اسٹراٹجک معاہدے کے تحت عراق کو ہتھیاروں کی فراہمی میں رکاوٹیں ڈال رہا تھا۔
انھوں نے کہا: ممکن ہے کہ ماسکو کے ساتھ ہتھیاروں کی ڈیل کے بموجب بغداد ـ واشنگٹن تعلقات تناؤ سے دوچار ہوجائیں لیکن یہ مرحلہ بہت طویل نہیں ہوگا کیونکہ عراق علاقے کا اہم ملک ہے اور امریکہ کو عراق میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button