عراق

عراق میں دہشتگردی کی لہر جاری سوافراد شہید

iraq blastعراق کےمختلف علاقوں میں ہونےوالےدھماکوں اوردہشتگردانہ واقعات میں سوسےزیادہ افرادشہید ہوئےہيں ۔
تازہ ترین اطلاعات کےمطابق بغداد کے شمالی علاقے میں گذشتہ شب یک کار بم دھماکہ ہوا ہے جس میں گيارہ افرادشہید   ہوگئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق گذشتہ شب عراق کے مختلف علاقوں میں ہونے والے متعدد بم دھماکوں میں ایک سو سے زائد افراد جاں بحق اور چار سو زخمی ہوچکے ہیں۔ گذشتہ روز عراق کے مختلف علاقوں میں دہشتگردوں نے نو بم دھماکےکئے۔ یہ دہشتگردانہ بم دھماکے تکریت، کرکوک، ناصریہ، صدر سٹی ، بصرہ، موصل اور طوزخرماتو اور سامرا میں ہوئے ۔ یاد رہے یہ دہشتگردانہ بم دھماکے عراق کی عدالت عالیہ کی جانب سے مفرور نائب صدر طارق ہاشمی اور ان کے دفتر کے سربراہ کو موت کی سزا سنائے جانے کے بعد ہوئے ہیں۔ علاقے کے بعض صحافتی حلقوں کا کہنا ہےکہ طارق ہاشمی سے وابستہ دہشتگرد گروہوں نے انہيں موت کی سزا سنائے جانے کےبعد ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت عراق میں بدامنی پھیلانے کی سازش کی ہے۔ ان حلقوں کے مطابق عراقی قوم اور حکومت کے دشمن ملک میں داخلی جنگ پھیلا کر ملک کو ٹکڑے کرنا چاہتے ہيں لیکن اب تک ان کی یہ سازشیں ناکام ہوتی آئي ہیں۔ قابل ذکرہے عراق کے نائب صدر طارق ہاشمی کو دہشتگردی میں ملوث ہونے کے الزام میں عراق کی عدالت عالیہ نے ان کی غیر موجودگي میں موت کی سزا سنائي ہے۔ طارق ہاشمی کی غیر موجودگي میں ان پر تین مرتبہ مقدمہ چلایا گيا ہے ۔ طارق ہاشمی کے محافظوں نے ان کے دہشتگردی میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ طارق ہاشمی اس وقت ترکی میں پناہ گزیں ہیں۔ طارق ہاشمی کاتعلق العراقیہ سے جسے امریکہ اور سعودی عرب کی حمایت حاصل ہے۔ عراقی حلقوں کے مطابق بعض عرب ممالک بالخصوص سعودی عرب عراق میں دہشتگردی کی حمایت کررہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button