ایران

وزیر خارجہ: آل سعود کو بحرین میں مداخلت کے سنگین نتائج بھگتنے پڑیں گے

iran_wazirاسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خاجہ سید علی اکبر صالحی نے بحرین مین سعودی فوجی مداخلت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب غلط راستے پر چل پڑا ہے اور مستقبل میں اسے اس غلط اقدام کے نہایت بھیانک نتائج بھگتنا پڑیں گے.
شیعیت نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر امور خارجہ سید علی اکبر صالحی نے  بحرین میں آل سعود کی مداخلت، آل خلیفہ کی درخواست اور جزیرہ شیلڈ  کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اگر ان کی اس بات کو درست مان لیا جائے کہ آل خلیفہ نے مداخلت کی درخواست کی تھی اور جزیرہ شیلڈ فورسز نے خلیج تعاون کونسل کے درمیان معاہدے کے تحت بحرین میں مداخلت کی ہی تو بھی ہماری اطلاعات کے مطابق  اس معاہدے کا تعلق اس وقت سی ہے کہ جب کسی رکن ملک کو بیرونی جارحیت کا سامنا ہو۔
انھوں نے سوال اٹھایا کہ کیا بحرینی حکام نے عوامی احتجاج کو بیرونی مداخلت سمجھ لیا ہے جس پر قابو پانی کے لئے انہیں بیرونی مداخلت کی درخواست کی ضرورت پڑی تھی اور اگر ایسا ہے تو پھر بحرینی حکومت اعلان کیون نہیں کرتے کہ بحرینی عوام "بیرونی جارح افواج ہیں؟”۔
انھوں نے کہا: ہمارے اقدامات اعتراض کی حد تک محدود تھی اور ہم نے جارحین کو جارحیت کے خاتمے اور علاقے کو بڑے فتنوں سے بچانے کی تلقین کی تھی جبکہ خلیج فار س کی ساحلی ریاستوں نے باقاعدہ فوجی مداخلت کی اور پھر ایران پر مداخلت کا الزام لگایا!۔

متعلقہ مضامین

Back to top button