ایران

قم کے عوام کے اجتماع سے رہبرانقلاب اسلامی کا خطاب

leaderinqom2رہبرانقلاب اسلامی نے حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ اسلامی انقلاب کے دینی مرکز نے دشمنوں کی ہر طرح کی یلغاروں کے مقابلے میں ملت ایران اور اسلامی جمہوری نظام کی حفاظت کی ہے ۔
رہبرانقلاب اسلامی نے آج حضرت امام رضاعلیہ السلام کے یوم ولادت باسعادت کے موقع پر قم میں ایک بہت بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ لوگوں کے دین کے خلاف دشمنوں کی یلغار کی وجہ دشمنوں کے مقابلے میں ملت ایران کی استقامت و پائمردی اور اسلامی انقلاب سے ان  کی وفاداری ہے ۔
رہبرانقلاب اسلامی نے لوگوں کے دین کے خلاف دشمنوں کے تمام ترحربوں اور ملت ایران کے جذبہ وفاداری کے خلاف ان کی سازشوں کوشکست خوردہ قراردیا اور فرمایا دشمن یہ سمجھ رہے تھے کہ وہ عوام کو اسلامی نظام سے جدا کردیں گے لیکن عوام کا جذبہ وفاداری روز بروز مستحکم اور دینی احکام پر ان کی پابندی پہلے سے زیادہ محکم ہوئی ہے ۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دشمن نے دین کو نشانہ بنانے کے لئے دومسائل کو اٹھایا تھا، دشمن چاہتا تھا کہ اسلام کو علماء سے الگ کردے اور سیاست کو دین اسلام سے جدا کردے، بنابریں سب کو اسلامی اور دینی تعلیمات کا دامن مضبوطی سے تھامے رہنا ہوگا ۔
رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اسی طرح ملت ایران کے خلاف عائد پابندیوں کا ذکرکرتے ہوئے فرمایا ایران میں ہر روز حاصل ہونے والی عظیم کامیابیوں کی بدولت ایران کے عوام پورے حوصلے اور امید کے ساتھ دشمنوں کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں اوران کی سازشوں کو ناکام بنار ہے ہيں ۔
رہبرانقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں اسی طرح قم کو ایران کا سب سے زیادہ مذہبی شہر قراردیا جو حضرت امام خمینی (رح) کی تحریک اوراسلامی انقلاب کا مرکزہے انھوں نے فرمایا پوری دنیا کو یہ جان لینا چاہئے کہ یہ انقلاب ایک دینی اور مذہبی انقلاب ہے اور اس کی کسی بھی لحاظ سے مادی تعبیر نہیں کی جاسکتی ۔
رہبر معظم کا قم میں علماء اور عوام نے شاندار استقبال کیا
حضرت امام علی بن موسی الرضا (ع) کی ولادت با سعادت کے موقع پر قم المقدس کا شہر اسلامی اور انقلابی قدروں کے دفاع میں یکجہتی اور استقامت کا مظہر بن گیا اور اس شہر کے مؤمن اور انقلابی شوق و ولولہ  سے سرشار عوام نے رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کا شاندار، پرجوش اور والہانہ استقبال کرکے قم کی درخشاں تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ کیا ہے۔
پروگرام کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے استقبال کا آغازجہاد اسکوائر سےطے تھا لیکن حالیہ دنوں میں عوام کے مختلف طبقات رہبر معظم انقلاب اسلامی کی زیارت کے شدید مشتاق تھے اور سورج نکلنے کے ابتدائی لمحات سے اور  استقبال کے طے  شدہ را ستے سے کئی کلو میٹر پہلے ہی لوگ اپنے رہبر کا استقبال کرنے کے لئے طویل صفوں میں کھڑے ہوگئے۔
بالآخر رہبر معظم انقلاب اسلامی  کی حامل گاڑی 9بجکر 20 منٹ پر استقبال کے راستہ پر وارد ہوئی  اور جو ش  خروش میں ڈوبے ہوئےقم کے مؤمن و متدین لوگوں نے تکبیر اور اللہ اکبر کے نعروں سے شہر کی فضا کو معطر کیا۔
عوام کی تعداد وصف نا پذیر اور بے شمار تھی، قم کی فضاؤں میں انقلابی نعروں کی گونج تھی ، لوگوں کےاندر شوق و ولولہ موجزن تھا عوام کے احساسات اور جذبات اس قدر عمیق تھے کہ  لوگوں نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کی حامل گاڑی کو اپنی الفت و محبت اور وفاداری کے حلقہ میں لےلیا۔
یہ بہت ہی حسین اور تاریخی لمحات تھے عوام اپنی بصیرت کا عملی ثبوت پیش کررہے تھے رہبر معظم انقلاب اسلامی کا استقبال اتنا عظیم ، شاندار اور جوش وخروش سے مملو تھا کہ استقبال کا 5 کلو میٹر کا راستہ ایک گھنٹہ اور بیس منٹ میں طے ہوا۔
اس یادگار اور تاریخی استقبال میں قم کے تمام طبقات ، علماء ، طلباء ، مدرسین ، معلمین ، یونیورسٹی طلباء ، اساتذہ ، بازار و زراعت و صنعت  اور سرکاری و غیر  سرکاری اداروں سے وابستہ افراد نے بھر پور شرکت کی  اور اس کے ساتھ قم کی تیسری نسل کے شاداب جوانوں نے موسم خزاں کے ستائیسویں دن کو موسم بہار کے دن میں تبدیل کردیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی قم کےعوام کے شاندار استقبال کے بعد بلا فاصلہ حضرت معصومہ سلام اللہ علیھا کی زیارت سے مشرف ہوئے۔
زیارت اور نماز کے بعد حوزہ علمیہ قم کے بعض علماء اور اساتید نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کو شہر علم و فضیلت میں  تشریف لانے پر خوش آمدید کہا۔
اس ملاقات میں آیت اللہ امینی نے قم کے دیگر علماء و فضلا کی نمائندگی میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کی طرف سے قم کا سفر کرنے پر شکریہ ادا کیا اوراس  امید کا اظہار کیا کہ یہ   سفر بھی دس سال پہلے کے سفر کی طرح حوزہ علمیہ اور قم کے عوام کے لئے بہت سے فیوض اور  برکات کا سبب بنےگا۔

رہبر معظم کا قم میں علماء اور عوام نے شاندار استقبال کیا
حضرت امام علی بن موسی الرضا (ع) کی ولادت با سعادت کے موقع پر قم المقدس کا شہر اسلامی اور انقلابی قدروں کے دفاع میں یکجہتی اور استقامت کا مظہر بن گیا اور اس شہر کے مؤمن اور انقلابی شوق و ولولہ  سے سرشار عوام نے رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کا شاندار، پرجوش اور والہانہ استقبال کرکے قم کی درخشاں تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ کیا ہے۔پروگرام کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے استقبال کا آغازجہاد اسکوائر سےطے تھا لیکن حالیہ دنوں میں عوام کے مختلف طبقات رہبر معظم انقلاب اسلامی کی زیارت کے شدید مشتاق تھے اور سورج نکلنے کے ابتدائی لمحات سے اور  استقبال کے طے  شدہ را ستے سے کئی کلو میٹر پہلے ہی لوگ اپنے رہبر کا استقبال کرنے کے لئے طویل صفوں میں کھڑے ہوگئے۔بالآخر رہبر معظم انقلاب اسلامی  کی حامل گاڑی 9بجکر 20 منٹ پر استقبال کے راستہ پر وارد ہوئی  اور جو ش  خروش میں ڈوبے ہوئےقم کے مؤمن و متدین لوگوں نے تکبیر اور اللہ اکبر کے نعروں سے شہر کی فضا کو معطر کیا۔عوام کی تعداد وصف نا پذیر اور بے شمار تھی، قم کی فضاؤں میں انقلابی نعروں کی گونج تھی ، لوگوں کےاندر شوق و ولولہ موجزن تھا عوام کے احساسات اور جذبات اس قدر عمیق تھے کہ  لوگوں نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کی حامل گاڑی کو اپنی الفت و محبت اور وفاداری کے حلقہ میں لےلیا۔یہ بہت ہی حسین اور تاریخی لمحات تھے عوام اپنی بصیرت کا عملی ثبوت پیش کررہے تھے رہبر معظم انقلاب اسلامی کا استقبال اتنا عظیم ، شاندار اور جوش وخروش سے مملو تھا کہ استقبال کا 5 کلو میٹر کا راستہ ایک گھنٹہ اور بیس منٹ میں طے ہوا۔اس یادگار اور تاریخی استقبال میں قم کے تمام طبقات ، علماء ، طلباء ، مدرسین ، معلمین ، یونیورسٹی طلباء ، اساتذہ ، بازار و زراعت و صنعت  اور سرکاری و غیر  سرکاری اداروں سے وابستہ افراد نے بھر پور شرکت کی  اور اس کے ساتھ قم کی تیسری نسل کے شاداب جوانوں نے موسم خزاں کے ستائیسویں دن کو موسم بہار کے دن میں تبدیل کردیا۔رہبر معظم انقلاب اسلامی قم کےعوام کے شاندار استقبال کے بعد بلا فاصلہ حضرت معصومہ سلام اللہ علیھا کی زیارت سے مشرف ہوئے۔زیارت اور نماز کے بعد حوزہ علمیہ قم کے بعض علماء اور اساتید نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کو شہر علم و فضیلت میں  تشریف لانے پر خوش آمدید کہا۔اس ملاقات میں آیت اللہ امینی نے قم کے دیگر علماء و فضلا کی نمائندگی میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کی طرف سے قم کا سفر کرنے پر شکریہ ادا کیا اوراس  امید کا اظہار کیا کہ یہ   سفر بھی دس سال پہلے کے سفر کی طرح حوزہ علمیہ اور قم کے عوام کے لئے بہت سے فیوض اور  برکات کا سبب بنےگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button