صیہونیت مخالف یہودی رہنما کی ایرانی وزیر خارجہ سے اہم ملاقات
خاخام ویس کی اسرائیلی مظالم کی مذمت اور ایران سے یکجہتی نے عالمی توجہ حاصل کی

شیعیت نیوز : برازیل میں منعقدہ برکس اجلاس کے دوران اسلامی جمہوری ایران کے وزیر امور خارجہ سید عباس عراقچی نے صیہونیت مخالف یہودی رہنما خاخام ایسرول داوید ویس سے ملاقات کی اور عالمی امور، اسرائیلی مظالم اور انسانی حقوق کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔
خاخام ویس نے ایران کی عوام اور حکومت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے خطے میں صیہونی حکومت کے جرائم کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں : غزہ میں جنگ بندی پر حماس اور اسرائیل کے مذاکرات ناکام
قابلِ ذکر ہے کہ خاخام ویس اس سے پہلے بھی برازیلیا میں واقع ایران کے سفارتخانے کا دورہ کرچکے ہیں، جہاں انہوں نے اسرائیلی جارحیت میں شہید ہونے والے ایرانی شہریوں کی یاد میں قائم یادداشتی دفتر پر دستخط کیے اور ان کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا تھا۔
خاخام ویس کا شمار نیچرئی کارتا (Neturei Karta) تحریک سے وابستہ ان مذہبی یہودی رہنماؤں میں ہوتا ہے جو صیہونیت کو یہودی تعلیمات کے منافی سمجھتے ہیں اور اسرائیل کے وجود کو ناجائز قرار دیتے ہیں۔ ان کی ایران سے ہمدردی اور اسرائیل پر تنقید عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنی رہتی ہے۔
اس ملاقات کو ایران کے بین الاقوامی سفارتی روابط میں ایک مثبت پیشرفت کے طور پر دیکھا جارہا ہے، جو دنیا کو یہ پیغام دیتا ہے کہ صیہونی حکومت کی مخالفت کو محض مذہبی نہیں بلکہ اصولی، انسانی اور اخلاقی بنیادوں پر مبنی ہے۔