Uncategorizedپاکستان

لگتا ہے حکومت نے سندھ ڈاکوؤں کے سپرد کردیا ہے، علامہ مقصود علی ڈومکی

علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ ضلع کشمور، شکارپور، جیکب آباد، گھوٹکی، کچے کے ڈاکوؤں کے، جبکہ بلوچستان کے متعدد علاقے اس وقت کالعدم تنظیموں کے رحم و کرم پر ہیں

شیعیت نیوز : مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ جعلی مینڈٹ کی حامل حکومت اور ریاستی ادارے قیام امن میں ناکام ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ضلع کشمور، شکارپور، جیکب آباد، گھوٹکی، کچے کے ڈاکوؤں کے، جبکہ بلوچستان کے متعدد علاقے اس وقت کالعدم تنظیموں کے رحم و کرم پر ہیں۔

ضلع کشمور میں ایک ہی دن میں مسافر بسوں کو روک کر 300 سے زائد مسافروں کو دن دیہاڑے لوٹا گیا۔

اسی روز کجلی کے مقام پر ایک کار سوار نڈو شیخ کو ڈاکوؤں نے گاڑی نہ روکنے پر گولیاں مار دیں، جبکہ آج ہی نیشنل ہائی وے پر بخشاپور تھانے سے محض ایک کلومیٹر کے فاصلے پر گاڑیوں کو روک کر آرام سے لوٹتے رہے۔

ایسا لگتا ہے کہ سندھ حکومت، سندھ پولیس اور ریاستی اداروں نے سندھ ڈاکوؤں کے سپرد کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : لینڈ ریفارمز کے متعلق اعتراضات ختم نہ کئے گئے تو تحریک چلائیں گے، انمن امامیہ بلتستان

ایک طرف ڈاکو راج ہے جسے حکومت سندھ پولیس اور ریاستی اداروں کی مکمل سرپرستی حاصل ہے، تو دوسری طرف عوام کو قبائلی جھگڑوں کے نام پر قاتلوں کے سپرد کیا گیا ہے۔

آج چکھرانی اور بگٹی قبائل کے درمیان قبائلی جھگڑا شدت اختیار کر چکا ہے، اور بھاری اسلحے کا آزادانہ استعمال ہو رہا ہے۔

حکومت اور ریاستی ادارے یہ سب تماشا بڑے اطمینان سے دیکھ رہے ہیں۔

کشمور کی صورتحال اب مقبوضہ کشمیر سے بھی بدتر ہو چکی ہے۔

چھ ارب روپے سالانہ رینجرز پر خرچ ہونے کے باوجود رینجرز کی کارکردگی صفر کے برابر ہے۔

انہوں نے کہا کہ جعلی مینڈیٹ والی حکومتوں نے ملک کو بحرانوں میں دھکیل دیا ہے۔

پورا ملک بدامنی، لاقانونیت، قتل و غارت، لوٹ مار اور ریاستی بے حسی کا شکار ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button