جنگ ہمارے لیے ایک دفاعی ذمہ داری تھی، محمد باقر قالیباف
رئیس مجلس کا کہنا ہے کہ ہماری حقیقی طاقت عوام کے دلوں میں ہے، نہ کہ عسکری قوت میں

شیعیت نیوز : اسلامی جمہوریہ ایران کے پارلیمنٹ کے سربراہ محمد باقر قالیباف نے کہا ہے کہ ہم نے کبھی اپنی جغرافیائی سرحدیں بڑھانے کی کوشش نہیں کی بلکہ ہمیشہ ہم پر جنگ مسلط کی گئی جس کی وجہ سے ہمیں انقلاب اسلامی کے دفاع کے لئے جنگ کرنا پڑا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنگ ایک تلخ اور مشکل تجربہ ہے لیکن ہم اسے مقدس دفاع کہتے ہیں کیونکہ ہم نے جنگ شروع نہیں کی۔ ہم پر حملہ کیا گیا جس کی وجہ سے دفاعی جنگ ہماری ذمہ داری تھی۔ ہماری دفاعی جنگ ایک اسلامی، انسانی اور قومی ذمہ داری تھی۔
یہ بھی پڑھیں: حوزہ علمیہ قم میں امام علی نقی علیہ السّلام کے ایام پر عظیم الشان علمی سیمینار کا انعقاد
قالیباف نے کہا کہ میدان جنگ اور عمل کے وقت خدا پر ایمان کے ساتھ ہمیں پہلے حساب کتاب کرنا چاہیے اور پھر عمل کرنا چاہیے۔ اگر ہم بغیر حساب کے عمل کریں تو ہمیں نصرت الہی کی امید نہیں رکھنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے آج تک حزب اللہ کو اس قدر فعال اور متحرک نہیں دیکھا تھا۔ آپ نے دیکھا کہ حزب اللہ نے جنگ کی اور دشمن کو جنگ بندی پر مجبور کیا۔ صیہونی حکومت نے حزب اللہ پر حملہ کیا لیکن حزب اللہ مضبوطی سے ڈٹی رہی۔
رئیس مجلس نے کہا: آج اگر ہمارا دل ایران کے لیے دھڑکتا ہے اور ہم انقلاب اور شہداء کا دفاع کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں معاشرے میں دین کارامد ہونے کو ثابت کرنا ہوگا۔ ہماری حقیقی طاقت ہمارے میزائلوں یا عسکری قوت نہیں اگرچہ ہم ان پر فخر کرتے ہیں بلکہ اسلامی انقلاب کی جڑیں عوام کے دلوں میں ہیں اور یہی ہماری حقیقی طاقت ہے۔