کالعدم لشکر جھنگوی کے سہولت کار بیرسٹر سیف کا پارا چنار کے اہل تشیع سے غیر مسلح ہونے کا ناجائز مطالبہ! شیعہ نسل کشی کی راہ ہموار کرنے کی گھناونی سازش
سوال یہ ہے کہ کرم سے ملحقہ افغان سرحد پر باڈر منیجمنٹ کو بہتر بنائے اور بگن وغیرہ میں موجود غیرمقامی جنگجووں کے معاملے کو سدھارے بنا بیرسٹر سیف چاہتے کیا ہیں ؟

شیعیت نیوز: سابق افغان جہادی اور خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف پاراچنار میں افغانستان دراندازی کے مرتکب جنگجووں کے سہولت کار ہیں۔
اسی لئے وہ دراندازوں کے خلاف بات کرتے ہیں نہ کالعدم لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کے تکفیری دہشتگردوں کے ہم خیال جنگجووں بارے میں کوئی حرف بھی نہیں کہتے۔
البتہ وہ تکرار کے ساتھ دعویدار ہیں کہ اہلِ تشیع غیر مسلح نہیں ہونا چاہتے۔سوال یہ ہے کہ کرم سے ملحقہ افغان سرحد پر باڈر منیجمنٹ کو بہتر بنائے اور بگن وغیرہ میں موجود غیرمقامی جنگجووں کے معاملے کو سدھارے بنا بیرسٹر سیف چاہتے کیا ہیں ؟
یہ بھی پڑھئیے: یرسٹر سیف کا پاراچنار پر بیان انتہائی مضحکہ خیز اور غیر ذمہ دارانہ ہے، ناصر شیرازی
کیا صرف پاراچنار کے اہل تشیع کیلئے اسلحہ حکومت کو جمع کرانے کی شرط دوطرفہ حملوں اور قتل عام کی راہ ہموار کرنے کے لئے تو نہیں رکھی جارہی ؟
دونوں مقامی فریقوں کو غیرمسلح کرنے سے قبل ضلع کرم کی حدود میں موجود غیرمقامی جنگجووں اور افغان دراندازوں کا بندوبست ضروری ہے اس کے بغیر کوئی کام الٹا گلے پڑ سکتا ہے۔