اہم ترین خبریںایرانلبنانمقبوضہ فلسطین

فلسطین اور بیت المقدس کی آزادی کی جنگ میں اہل سنت ممالک نے چپ کیوں سادھ لی؟

فلسطینی جدوجہد میں حزب اللہ، انصار اللہ اور حشد الشعبی کی قربانیاں نمایاں، اہل سنت ممالک کی خاموشی سوالیہ نشان

شیعیت نیوز: فلسطین، جو مکمل طور پر ایک اہل سنت ملک ہے، کی آزادی کی جدوجہد میں حیرت انگیز طور پر شہادتیں صرف شیعہ تنظیمیں اور رہنما دے رہے ہیں۔ لبنان میں حزب اللہ، یمن میں انصار اللہ، اور عراق میں حشد الشعبی کی قربانیاں کسی سے پوشیدہ نہیں۔ ان سب کا قلعہ ایران ہے، جو فلسطینی مزاحمت کی بھرپور حمایت کرتا رہا ہے۔ دنیا بھر کے سنی اس جدوجہد کو دیکھ رہے ہیں، لیکن شہادتوں کے میدان میں شیعہ اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں۔ شیعہ رہنماؤں میں شہید قاسم سلیمانی، شہید سید حسن نصر اللہ، اور حزب اللہ کے بڑے رہنما اپنی جانیں دے کر اس جنگ میں علمبردار ثابت ہو چکے ہیں۔

آج دنیا کے سامنے ایک اور دل دہلا دینے والی خبر آئی ہے کہ حزب اللہ کے عظیم رہنما سید ہاشم صفی الدین بھی اسرائیلی حملے میں شہید ہو چکے ہیں۔ یہ خبر پوری مسلم دنیا کے دلوں کو چیر گئی ہے، اور شیعہ دنیا کو ایک اور عظیم نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سید ہاشم صفی الدین شہیدان کربلا سے متصل ہوگئے

اس منظرنامے میں یہ سوال شدت سے ابھرتا ہے کہ اہل سنت ممالک کہاں کھڑے ہیں؟ کچھ سنی ممالک تو اسرائیل کے خلاف بیانات دینے سے بھی کتراتے ہیں اور اسرائیل کے حامی بنے نظر آتے ہیں، حماس کے رہنماؤں کی شہادت پر تعزیتی پیغام بھی جاری کرنے سے ڈرتے ہیں۔

عرب اور دیگر سنی مسلمان ممالک کی جانب سے فلسطینی عوام کی حمایت کا فقدان عالمی سطح پر محسوس کیا جا رہا ہے۔

جہاں شیعہ دنیا اپنی قربانیاں پیش کر رہی ہے، وہیں اہل سنت ممالک کی بڑی تعداد سیاسی خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے یا اپنے مفادات کو ترجیح دے رہی ہے۔ فلسطین کی آزادی کی جدوجہد میں اہل سنت دنیا کا عملی کردار کب سامنے آئے گا؟

متعلقہ مضامین

Back to top button