ایران

امریکہ پر بھی ایران کے حملے کا خوف طاری

امریکی وزارت جنگ نے مشرق وسطیٰ کی کشیدگی کم کرنے اور اسرائیل کی حفاظت کے لیے مزید جنگی جہاز اور بحری بیڑے تعینات کرنے کا حکم دیا ہے۔

شیعیت نیوز: امریکی وزارت جنگ پینٹاگون کی ترجمان سبرینا سنگھ نے ہفتہ کی صبح وزارت جنگ کی ویب سائٹ پر ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ امریکی محکمہ جنگ ایران اور اس کے شراکت داروں اور پراکسی گروپوں کی طرف سے پیدا شدہ علاقائی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے۔ گزشتہ سال سات اکتوبر کو حماس کے خوفناک حملوں کے بعد امریکہ کے وزیر دفاع نے خطے میں اپنے فوجی اہلکاروں اور مفادات کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے اسرائیل کے دفاع کے لیے آہنی عزم پر تاکید کی۔

ترجمان پینٹاگون نے مزید کہا کہ اس مقصد کے لیے امریکی وزیر جنگ نے امریکی فوج کی پوزیشنوں میں ردوبدل کا حکم دیا ہے تاکہ امریکی افواج کے تحفظ کو بہتر بنایا جا سکے اور اسرائیل کے دفاع کے لیے تعاون میں اضافہ کیا جا سکے، نیز غیر متوقع واقعات سے نمٹنے اور جوابی کارروائی کے لیے امریکہ کی تیاری کو یقینی بنایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ سے زیادہ توقع نا رکھیں، جوبائیڈن کا نیتن یاہو کو دوٹوک جواب

سبرینا سنگھ کے بیان کے مطابق، امریکی وزیر جنگ نے مشرق وسطیٰ میں حملہ آور بیڑے کی موجودگی کو برقرار رکھنے کے مقصد سے یو ایس ایس ابراہم لنکن بحری بیڑے کو یو ایس ایس تھیوڈور روزویلٹ کی جگہ لینے کا حکم دیا ہے، جو اس وقت علاقے میں سینٹرل کمانڈ کی ذمہ داری کے علاقے میں تعینات ہے۔ پینٹاگون کی ترجمان نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ آسٹن نے امریکی یورپی کمانڈ اور امریکی سینٹرل کمانڈ کے علاقوں میں بیلسٹک میزائلوں سے لیس مزید تباہ کن اور دفاعی کروزر میزائل تعینات کرنے کا حکم دیا ہے۔ امریکی محکمہ جنگ نے مزید زمینی بیلسٹک میزائل سسٹم کی تعیناتی کے لیے اپنی آمادگی بڑھانے کے اقدامات بھی کیے ہیں۔ سنگھ نے کہا کہ امریکہ خطے میں کشیدگی کم کرنے اور حماس کے ہاتھوں قیدی بنائے گئے صیہونیوں کی واپسی اور غزہ میں جنگ کے خاتمے کے معاہدے کے ایک حصے کے طور پر جنگ بندی کی کوششوں پر بھی توجہ مرکوز رکھے ہوئے ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button