شیعت نیوز اسپیشل

اسلام کی جلیل القدر خاتون،حضرت خدیجہ الکبریٰ سلام اللہ علیہا

شیعیت نیوز: رمضان المبارک کی دسویں تاریخ کو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی باوفا اور نیک دل شریک حیات حضرت خدیجہ کا یوم وفات ہے۔

آپ کی رحلت کے سال کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عام الحزن نام رکھا کیونکہ اس سال آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اپنی باوفا شریک حیات اور مضبوط پشت پناہ چچا حضرت ابوطالب سے جدا ہوگئے تھے۔

حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا کے یوم وفات کی مناسبت سے امامت ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر حجت الاسلام سید علی احمدی نے کہا کہ قرآن لوگوں کو نام کے بجائے ان خصوصیات اور صفات سے تعارف کراتا ہے تاکہ مومنین کے لئے ان کی صفات اور خصوصیات نمونہ عمل بنیں۔ حضرت خدیجہ ان افراد میں سے ایک ہیں۔

آپ رسول اسلام پر ایمان لانے والے ابتدائی افراد میں سے تھیں چنانچہ حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں کہ اس دن رسول اکرم اور حضرت خدیجہ کے گھر کے علاوہ کسی جگہ اسلام نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں:اسلامی ملکوں کے سربراہوں کے نام صدر ابراہیم رئیسی کا پیغام

اہل بیت نے روایات میں حضرت خدیجہ کا بڑا مقام بیان کیا ہے۔

حضرت خدیجہ کے مقام کی وجہ سے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم آپ کی رحلت کے بعد آپ کو یاد کرتے تھے اور کہتے تھے کہ خدیجہ کی طرح کون ہوسکتا ہے؟ اس نے میری تصدیق کی جب سب مجھے جھٹلاتے تھے۔ دین خدا میں میری مدد کی اور اپنے مال سے میری رسالت کو توانا کیا۔

اہل بیت عصمت آپ سے خود منسوب کرتے تھے۔ میدان کربلا میں حضرت امام حسین علیہ السلام نے فرمایا کہ میری دادی حضرت خدیجہ سب سے پہلے ایمان لانے والی خاتون تھیں۔

آپ حضرت زہرا سلام اللہ علیھا کے بعد خواتین میں سب سے افضل اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بہترین شریک حیات تھیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button