اہم ترین خبریںپاکستان

ماہ مبارک رمضان اللہ تعالیٰ کی ضیافت کا مہینہ ہے، علامہ حافظ ریاض نجفی

حافظ ریاض نجفی نے کہا حکم خداوندی ہے کہ اپنی زبانوں کی حفاظت کرو، اپنی زبانوں سے وہ کلمہ نہ نکالو جن کی وجہ سے آپ کو پریشان ہونا پڑے۔ زبان سے کسی کی غیبت نہ کرو ، زبان سے کسی پہ بہتان نہ لگاو، زبان سے کسی کی برائی نہ کرو۔

شیعیت نیوز: وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر علامہ حافظ ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ ماہ مبارک رمضان اللہ تعالیٰ کی ضیافت کا مہینہ ہے، پورے مہینے کے روزہ فرض کئے گئے ہیں۔

اس ماہ مقدس میں قرآن مجید نازل کیا گیا ہے، جو تمام لوگوں کے لیے ہادی و رہبر ہے اور اس میں ہدایت کی واضح دلیلیں بیان کی گئی ہیں۔ قرآن مجید حق و باطل کے درمیان فرق کرنیوالی کتاب ہے۔

رمضان المبارک اللہ تعالیٰ سے منسوب مہینہ ہے جس میں روزہ دار اللہ تبارک و تعالیٰ کے مہمان ہوتے ہیں۔

رمضان المبارک ماہ ہدایت بھی ہے۔ جامع علی مسجد حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر میں خطاب کرتے ہوئے حافظ ریاض نجفی نے کہا ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ خالی رمضان نہ کہا کریں، بلکہ رمضان المبارک کہیں، جیسے کہ قرآن مجید کو خالی قرآن کہنا ٹھیک نہیں بلکہ قرآن مجید، قرآن کریم یا قرآن حکیم کہیں یہ نام قرآن مجید میں موجود ہیں، یا اپنی زبان میں قرآن پاک کہہ لیں تو یہ بھی ٹھیک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک اخلاقیات سکھانے والا مہینہ بھی ہے۔ رشتہ داروں کے ساتھ صلہ رحمی کریں۔ ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ رشتہ دار ہماری جتنی مخالفت کرتے رہیں آپ صلہ رحمی کریں۔

حافظ ریاض نجفی نے کہا حکم خداوندی ہے کہ اپنی زبانوں کی حفاظت کرو، اپنی زبانوں سے وہ کلمہ نہ نکالو جن کی وجہ سے آپ کو پریشان ہونا پڑے۔ زبان سے کسی کی غیبت نہ کرو ، زبان سے کسی پہ بہتان نہ لگاو، زبان سے کسی کی برائی نہ کرو۔

اگر کوئی رشتہ دار یا کوئی غیر رشتہ دار میرے بارے میں یا آپ کے کسی رشتہ دار کے بارے میں باتیں کر رہا ہے تو ہمیں حکم ہے نہ بتاو، نہ مجھے بتاو نہ دوسروں کو بتاو بلکہ آپ اسے امانت کے طور پر رکھو ، وہ آپ کو امین سمجھ کر اپنا دردِ دل بتا رہا ہے اگرچہ وہ صحیح نہیں کر رہا۔ لیکن آپ کسی کو بتائیں نہیں ورنہ آپ بھی گنہگار ہو جائیں گے چونکہ آپ دو بھائیوں کو آپس میں لڑانے کے موجب بن رہے ہیں۔

انہوں نے کہا جس چیز کے دیکھنے سے اللہ نے آپ کو منع کیا ہے اس سے آنکھیں بند رکھو ، جہاں سننا آپ کیلئے ناجائز ہے وہاں سننے کی کوشش نہ کرو۔ یتیموں کے ساتھ شفقت سے پیش آو، کل آپ کے بھی نواسے، پوتے، بچے یتیم ہوں گے تو لوگ شفقت سے پیش آئیں گے۔

نماز کے اوقات میں جلدی نہ دوڑ جاو، دعا مانگنے سے پہلے مسجد سے چلے نہ جایا کرو بلکہ ہاتھ بلند کر کے اوقات صلواة میں دعا مانگو کیونکہ یہ افضل وقت ہوتا ہے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ اپنے بندوں کی طرف دیکھ رہا ہوتا ہے۔

جب آپ نے نماز پڑھی ہے تو اللہ آپ کی آواز پہ لبیک کہے گا جب آپ مناجات کریں گے اور اللہ آپ کو قریب کرے گا آپ کی بات کو مانے گا جس وقت آپ اس کو پکاریں گے اور اللہ آپ کی دعا کو قبول کرے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button