اہم ترین خبریںپاکستان

تکفیری گروہ نے اسلام آباد جلسہ میں”پیغام پاکستان "فتوی جلاکرکھلے عام توہین کی

کارکنان اور قائدین کھلے عام "پیغام پاکستان" کے ٹکڑے کرتے رہے، اسے جلاتے رہے، اس کا کچومر نکالتے رہے۔ قانونی طور پر کسی بھی مذہب و مکتب کی تکفیر جرم ہے

شیعیت نیوز: ملک میں ایک بار پھر فرقہ واریت کا جن بوتل سے باہر نکالا جا رہا ہے۔

دو روز پیشتر اسلام آباد میں ایک تکفیری گروہ کے مرکزی رہنماء کو دن دیہاڑے گولیاں مار کے ہلاک کر دیا گیا۔

جس کی خبر پھیلتے ہی اسلام آباد سمیت کئی شہروں میں تکفیری جماعت کے کارکنان سڑکوں پہ نکل آئے

اور اپنے مخصوص انداز میں نعرے بازی، دھمکیاں اور ماحول کو پراگندہ کرنے لگ گئے۔

ہلاک ہونے والے مرکزی رہنماء کا نام مسعود الرحمان عثمانی تھا، جو یوم ابوبکر کی ریلی سے خطاب کے بعد گھر جا رہا تھا۔

اس واردات کے اگلے روز اسلام آباد آبپارہ چوک میں میت کیساتھ شدید احتجاج کیا گیا۔

کارکنان اور قائدین کھلے عام "پیغام پاکستان” کے ٹکڑے کرتے رہے، اسے جلاتے رہے، اس کا کچومر نکالتے رہے۔

قانونی طور پر کسی بھی مذہب و مکتب کی تکفیر جرم ہے

ی

مگر اس کے باوجود اسلام آباد میں حکومت و ریاست کی ناک کے نیچے جس انداز اور لب و لہجہ میں احتجاجی جنازہ ہوا ۔

اس پر لگتا ہے کہ ملک کو ایک بار پھر دہشت گردوں، سفاک قاتلوں اور ملک دشمنوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button