ایران

جنگ میں وسعت آئی تو اسرائیل نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہے گی، علی باقری

شیعیت نیوز: ایران کے نائب وزیر خارجہ علی باقری نے آپریشن طوفان الاقصی کو استقامتی محاذ کی ذہانت اور دو اندیشی کا مظہر قرار دیا اور کہا کہ جنگ میں وسعت آتی ہے تو اسرائیل نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہے گی۔

ارنا کے مطابق ایران کے نائب وزیر خارجہ علی باقری نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ ماسکو میں حماس کے سیاسی دفتر میں ایک میٹنگ میں سبھی دوستوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ استقامتی محاذ بالغ نظر ہوچکا ہے اور مستقبل کی منصوبہ بندی کرسکتاہے۔

علی باقری نے کہا کہ سات اکتوبر کو انجام پانے والا آپریشن طوفان الاقصی ایک ایسا زلزلہ تھا جس نے غاصب صیہونی حکومت کے پورے سسٹم کو اس طرح زمیں بوس کردیا ہے کہ اس کی تعمیر ممکن نہیں ہے لیکن اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ اس زلزلے نے امریکہ کی سربراہی میں پوری مغربی دنیا کو ہلا کے رکھ دیا اور امریکہ کے خودسرانہ اور یک جانبہ سسٹم کو بھی سنگین نقصان پہنچایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : رہبر معظم آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای سے ملک بھر کے ہزاروں طلباء کی ملاقات

انھوں نے ایران کے نام امریکی پیغام کے بارے میں کہا کہ وہ درحقیقت جو بات کرتے ہیں وہ یہ ہے کہ اپنے لحاظ سے جنگ کی وسعت کو روکنا چاہتے ہیں جبکہ اس کے اصلی ذمہ دار وہ خود ہیں اور جںگ انہیں کی مدد اور حمایت سے جاری ہے۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ صیہونیوں کے جرائم کے لئے پہلے مرحلے میں امریکی جواب دہ ہیں جو بارہا اعلان کرچکے ہیں کہ وہ اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس جںگ میں اس کی مدد اور حمایت کے لئے کسی محدودیت کے قائل نہیں ہیں۔

انھوں نے کہا کہ امریکی ایک اسٹریٹیجک ابہام کا شکار ہیں اور استقامتی تحریک کے اقدامات کو سمجھنے اور صحیح فیصلہ کرنے سے قاصرہیں۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر جنگ میں وسعت آتی ہے تو صیہونی حکومت کے جیتنے یا ہارنے کی بات ہی نہیں ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ اسرائیل نام کی کوئي چیز باقی ہی نہیں رہے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button