دنیا

ہم قرآن پر یقین رکھتے ہیں آپ کو کچھ نہیں ہوگا ,حماس کی قید میں رہنے والی اسرائیلی خاتون کے انکشافات

 شیعیت نیو: 17دن تک حماس کی  قید رہنے والی خاتون نے کہا ہے کہ جب میں مسلمانوں کے پاس قید تھی تو میرا بہت خیال رکھا گیا۔

مجھے اغواکرنے والے موٹر سائیکل پر بٹھا کے لے گئے۔

ہمیں زیر زمین ایک سرنگ میں رکھا گیا جہاں ہم زمین پر بچھائے گئے گدوں پر سوتے تھے۔

وہاں گارڈز اور طبی عملہ موجود ہوتا تھا جبکہ ایک ڈاکٹر بھی ہر دوسرے، تیسرے دن یرغمالیوں کے چیک اپ کے لیے آتا تھا

۔85 سالہ یوشوید لیفشتس ان دو خواتین یرغمالیوں میں شامل ہیں جنھیں رہا کیا گیا ہے۔

قید کے دوران اُن پر کیا بیتی، عمر رسیدہ خاتون نے سب کچھ پریس کانفرنس میں بتادیا
بوڑھی خاتون نے بتایاہمیں سرنگوں میں رکھا گیا تھا جہاں ہمیں کھانے کے لیے سفید پنیراور ککڑی دی گئی۔

اوریہ وہی کھانا تھا جو ہمیں اغوا کرنے والے بھی کھاتے تھے۔

وہاں پہنچنے پر جب موٹر سائیکل سے اُتارا گیا تو ہمارا استقبال کرنے والوں نے کہا ہم قرآن پر یقین رکھتے ہیں، اس لیے آپ لوگوں کو یہاں کوئی تکلیف نہیں پہنچے گی۔

رہائی کے وقت کا کلپ دیکھا جاسکتا ہے جس وقت انھیں رہا کیا جا رہا تھا تو ریڈ کراس کے اہلکاروں کے ساتھ جاتے وقت یوشوید پیچھے مڑتی ہیں اور اغواکاوں سے مصافحہ کے لیے ہاتھ بڑھاتی ہیں۔

ویڈیو کلپ میں نظر آتا ہے کہ یوشوید کا بڑھا ہوا ہاتھ وہ تھامتا ہے اور پھر اپنے دونوں ہاتھوں سے احتراماً ان سے ہاتھ ملاتا ہے اورپھر انھیں رخصت کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button