مشرق وسطی

غزہ کے خلاف اسرائیل کی جارحیت پر مسلم دنیا کا ملا جلا ردعمل

شیعیت نیوز: اسلامی تحریک مزاحمت حماس کی طرف سے اسرائیل پر حملوں اور اسرائیل کے جوابی حملوں کے تناظر میں دنیا بھر سے ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ مسلم دنیا نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ صبر وتحمل کا مظاہرہ کریں اور صورت حال کو مزید خراب ہونے سے بچائیں۔

ادھر مغربی ممالک کی طرف سے حماس کے حملوں کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنے بھرپور دفاع کا حق حاصل ہے۔

سعودی عرب:

سعودی عرب نے فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان پر تشدد کارروائیاں فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں شہریوں کو تشدد سے تحفظ فراہم کرنے اور تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سعودی عرب نے متنبہ کیا ہے کہ قبضے کا تسلسل، فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق سے محروم کرنا اور ان کے تقدس کے خلاف منظم اشتعال انگیزی کے واقعات کشیدگی میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کو بڑی فوجی اور انٹیلی جنس شکست کا سامنا کرنا پڑا، جیوش کرانیکل کا اعتراف

ترکی:

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے انقرہ میں اپنی حکمران جماعت جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ”ہم تمام فریقوں سے تحمل کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘‘

قطر:

قطری وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اس صورت حال کا ذمہ دار صرف اسرائیل ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ قطر دونوں فریقوں پر زور دیتا ہے کہ وہ انتہائی تحمل کا مظاہرہ کریں۔

مصر:

مصر نے کہا ہے کہ وہ حماس اور اسرائیل کے درمیان صورت حال مزید بگڑے سے روکنے کے لیے عالمی سطح پر اثر رسوخ رکھنے والی پارٹیوں سے بھرپور رابطوں میں ہے۔

مصری وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق مصری وزیر خارجہ سامح شکری نے یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزیپ بوریل سے بات کی ہے۔

ایران:

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر رحیم صفوی کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران فلسطین اور یروشلم کی آزادی تک فلسطینی جنگجوؤں کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی کا کہنا ہے کہ اس آپریشن میں حیرت کا عنصر اور دیگر مشترکہ طریقے استعمال کیے گئے جو غاصب طاقت کے سامنے فلسطینی عوام کے اعتماد کو ظاہر کرتے ہیں۔

دریں اثنا اسرائیل اور فلسطین کے مابین جاری اس تنازعے مسئلے کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کے لیے قرارداد جمع کرا دی گئی ہے۔ توقع ہے کہ مالٹا کی جانب سے جمع کرائی گئی اس قراداد پر سلامتی کونسل کا اجلاس پیر آٹھ اکتوبر کو ہو گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button