ایران

اگر جنرل سلیمانی نہ ہوتے تو آپ لندن کی سڑکوں سے لاشیں اٹھا رہے ہوتے، سفیر عباس موسوی

شیعیت نیوز: جمہوریہ آذربائیجان میں ایران کے سفیر عباس موسوی نے برطانوی سفیر کے ٹویٹ پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے انہيں جواب دیا ہے۔

آذربائیجان میں ایران کے سفیر عباس موسوی نے ٹویٹ کیا ہے: محترم سفیر صاحب! دہشت گردی کو تشدد یا حادثہ کہہ کر اس کی اہمیت کم کرنا در اصل آپ مغرب والوں کی جانب سے دہشت گردی کو اچھی اور بری قسموں میں تقسیم کرنے کی ذہنیت کا نتیجہ ہے۔ آپ لندن میں چاقو سے حملے کو دہشت گردی کہتے ہيں لیکن واضح دہشت گردی کی طرف سے آنکھیں بند کر لیتے ہيں اور ہاں! یاد رکھیے، اگر ہمارے جنرل سلیمانی کی بہادری نہ ہوتی تو آپ کو ہر روز لندن کی سڑکوں سے لاشیں اٹھانی ہوتیں۔

واضح رہے برطانوی سفیر نے شیراز میں شاہ چراغ کے روضے کے اندر فائرنگ کے دہشت گردانہ اقدام پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ٹویٹ کیا تھا کہ ’’عوام کے خلاف تشدد کسی بھی شکل میں قابل قبول نہیں ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں : دہشت گردوں کے حمایتی ہی شیراز واقعے کے ذمہ دار ہیں، ایرانی حکومتی ترجمان

دوسری جانب ایران کے وزیر داخلہ نے حضرت شاہ چراغ کے روضے پر ہونے والے دہشت گردانہ حملوں پر انسانی حقوق کے مغربی دعویداروں کی خاموشی پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔

ایران کے وزیر داخلہ احمد وحیدی نے پیر کو شیراز میں واقع حضرت شاہ چراغ کے روضے میں جائے حادثہ کا معائنہ کیا۔

اس موقع پر انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس دہشت گردانہ حملے پر مغربی ملکوں کی خاموشی قابل تامل ہے۔

انہوں نے انسانی حقوق کے دعویدار مغربی ملکوں کی جانب سے اس واقعہ پر خاموشی اختیار کرنے پر سخت تنقید کی۔

واضح رہے کہ امریکہ کے پروردہ دہشت گرد تکفیری ٹولے داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ اس حملے میں حضرت شاہ چراغ کے روضے کا ایک خادم شہید اور 8 زائر زخمی ہوئے، زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر کے مہینے میں حضرت شاہ چراغ کے روضے پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں دو بچوں سمیت 15 افراد شہید اور 30 زخمی ہوئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button