ایران

مایوسی پھیلانا دشمن کی ہائبرڈ جنگ کا بنیادی ہدف ہے، حجۃ الاسلام محمد قمی

شیعیت نیوز: اسلامی تبلیغاتی مرکز کے سربراہ حجۃ الاسلام محمد قمی نے کہا کہ ایرانی قوم کے خلاف دشمنوں کی جنگ کے مختلف پہلووں کا عمیق جائزہ لے کر اس کی بنیاد تلاش کرنی چاہئے اور قوم کو اسلامی انقلاب اور اسلامی اقدار سے مایوس کرنا دشمن کے جنگی مقاصد میں سے سب سے اہم ہدف ہے۔

مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین محمد قمی نے پیر کے روز ’’راویان حسینی‘‘ کے عنوان سے اسلامی تبلیغاتی مرکز میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تبلیغ کے اہمیت اور ضرورت پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کے ذہنوں میں پیدا کئے گئے شکوک و شبہات کو ختم کرنے کے لئے امیر المومنین علیہ السلام نے مؤثر تبلیغی گروہ بھیجے۔ ایک روایت کے مطابق، امام حسن (ع) نے 8000 لوگوں کو ان کے گمراہ کن خیالات اور انحرافات سے آگاہ کیا۔

حجۃ الاسلام والمسلمین محمد قمی نے کہا کہ امیرالمومنین علیہ السلام بذات خواد تبلیغ اور تبیین (حقائق کو کھول کر بیان کرنا) کرتے تھے تاکہ لوگوں کے ذہنوں سے کج فہمی کا غبار نکالا جا سکے اور آپ لوگوں سے بات کرنے کی ہر فرصت سے استفادہ فرماتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : ایرانی سرحدوں کی حفاظت میں کوئی کوتاہی نہیں کریں گے، جنرل سید عبدالرحیم موسوی

اسلامی تبلیغاتی مرکز کے سربراہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ آج ہم دشمنوں کی طرف سے ایک وسیع اور پیچیدہ پروپیگنڈے کی جنگ کا شکار ہیں، کہا کہ اس سلسلے میں رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ علی خامنہ ای مسلسل جہاد تبیین پر تاکید کر رہے ہیں۔

انہوں نے عوام الناس کو فائدہ پہنچانے کی اہمیت اور معاشرے میں اس کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاد تبیین ان موضوعات میں سے ایک ہے جس کی ضرورت پر رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کئی بار تاکید کی ہے۔

معاشرے میں سماجی خلیج پیدا نہ ہونے دینا ہمارے مکتب کی بنیادی سفارش ہے۔

اسلامی تبلیغاتی مرکز کے سربراہ نے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے گذشتہ دو سالوں میں 200 سے زائد مرتبہ جہاد تبیین کے موضوع کو بیان فرمایا ہے جو کی کم نظیر ہے۔ رہبر معظم انقلاب فصاحت جہاد تبیین کو ایک ناگزیر، یقینی اور فوری ضرورت سمجھتے ہیں اور اس جہاد کے پرچم کو بلند کرنا دینی طلباء اور مبلغین کی ذمہ داری ہے کیونکہ وہی اس مشن کے علمبردار اور ہراول دستہ ہیں۔

انہوں نے تبلیغ کے جدید ذرائع اور طریقہ کار کے استعمال پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آج ہمارے پاس اچھے اشاعتی ادارے موجود ہیں جو مختلف شعبوں میں اچھی تخلیقات پیش کرتے ہیں اور شائع کرتے ہیں اور ملک میں ہنر کے مختلف شعبوں میں بہت ساری ثقافتی مصنوعات موجود ہیں۔

لیکن اس کے باوجود ایک منظم وسیع اور موئثر تبلیغی فعالیت وجود میں نہیں آرہی۔

انہوں نے کہا کہ بعض لوگ صرف محرم کے دنوں میں مجالس میں شرکت کرتے ہیں، انہیں چاہئے کہ وہ اس سلسلے کو جاری رکھیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button