اہم ترین خبریںایران

صہیونی حکومت تاریخ کی کمزور ترین پوزیشن پر کھڑی ہے، ترجمان وزارت خارجہ ایران

شیعیت نیوز: ترجمان وزارت خارجہ ایران نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اس سال عالمی یوم القدس تاریخی طریقے سے منایا گیا۔ لوگوں کی دلچسپی بے مثال تھی۔ امام خمینی کی جانب فسلطینیوں کی حمایت اور صہیونی جرائم کو سامنے لانے کا یہ تصور اب عالمی سطح پر شہرت حاصل کرچکا ہے۔

رپورٹ کے مطابق  ناصر کنعانی نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے حالات کا رخ بدل رہا ہے جو انتہائی امید بخش ہے۔ صہیونی حکومت اندرونی بحران کا شکار ہونے کی وجہ سے روز بروز کمزور اور فلسطین کی آزادی نزدیک ہورہی ہے۔ فلسطینی اسیروں کی آزادی کا خواب جلد پورا ہوگا۔

یوم القدس عالمی سطح پر فلسطین کی حمایت اور غاصب صہیونیوں کے جرائم سے پردہ اٹھانے کا پلیٹ فارم بن چکا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے عالمی طاقتوں کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے کو اپنی خارجہ پالیسی کی بنیاد قرار نہیں دیا ہے بلکہ صدر رئیسی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی ہماری پالیسی بالکل واضح اور شفاف ہے۔ اقتصاد اور عوام کے معاشی امور کو بھی اس معاہدے کے ساتھ مربوط نہیں رکھا ہے۔

یہ بھی پرھیں : سعودی اتحاد قیدیوں کے تبادلے کو سیاسی رنگ دینا چاہتا تھا، مہدی المشاط

ناصر کنعانی نے دنیا پر امریکی اجارہ داری کے بارے میں کہا کہ عالمی نظام میں ایک طاقت کا تصور ہی نہیں ہے۔ امریکہ دنیا میں اپنی سابقہ حیثیت کھوچکا ہے۔ ہم خطے کے ممالک کے ساتھ ہماہنگی ایجاد کرکے مشترکہ مفادات کے لئے کام کریں گے۔ ہمارے تعلقات کسی خاص خطے یا ایک محور پر مرکوز نہیں ہیں۔ امریکہ اور مغربی ممالک کی گذشتہ ایک عشرے کے دوران کی پالیسیوں کی وجہ سے یہ خطہ مشکلات کا شکار ہوا۔ امریکہ اور مغرب کی اس غفلت اور مجرمانہ کارکردگی کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ امریکہ کے اچانک انخلا کی وجہ سے افغانستان بحران سے دوچار ہوا ہے۔

ترجمان وزارت خارجہ ایران نے کہا کہ افغانستان میں امن و امان کی بحالی کے لئے طالبان حکومت کے ساتھ مذاکرات کررہے ہیں۔ امریکہ اور مغربی استعمار افغانستان میں دہشت گردی جیسے امور کو بہانہ بناکر واپس آنا چاہتے ہیں۔ ہم ان کو دوبارہ افغانستان میں قدم رکھنے نہیں دیں گے۔ ہم افغانستان میں کثیر القومی حکومت کا قیام اور لڑکیوں کے لئے تعلیم کی آزادی اور خواتین کے دیگر حقوق کا تحفظ چاہتے ہیں۔

انہوں نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ گذشتہ سال ایجنسی کے سربراہ کے دورے میں فریقین کے درمیان تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں مشکلات کو حل کرنے کے لئے مثبت اقدامات کئے گئے ہیں۔ امید ہے کہ عالمی ایجنسی سیاسی دباو کو قبول کئے بغیر کوششیں جاری رکھے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button