دنیا

امریکہ نے صہیونی اتحادیوں کو ایران کے ساتھ ممکنہ معاہدے سے آگاہ کردیا، صہیونی ویب سائٹ

شیعیت نیوز: صہیونی ویب سائٹ نے خبر دی ہے کہ جوبائیڈن انتظامیہ ایران کے ساتھ بعض پابندیوں میں کمی کا عارضی معاہدہ کرکے ایران کے جوہری پروگرام کے کچھ حصوں کو معطل کرنا چاہتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی خبری ویب سائٹ واللا نے خبر دی ہے کہ وائٹ ہاؤس کے اعلی حکام نے تل ابیب میں اپنے اتحادیوں کو ایران کے ساتھ ہونے والے ممکنہ جوہری معاہدے اور بعض پابندیوں میں کمی کے بارے میں آگاہ کردیا ہے۔

بعض صہیونی اعلی حکام نے تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اور ایران کے درمیان ممکنہ معاہدے کی خبر موصول ہوئی ہے۔

صہیونی ویب سائٹ کے مطابق ایران نے امریکہ کے پیش کردہ معاہدے کی تفصیلات کو تاحال قبول نہیں کیا ہے۔ ایران کے ساتھ معاہدے کے بارے میں امریکی رویے میں تبدیلی اس بات کی علامت ہے کہ امریکہ گذشتہ دو سالوں کے دوران ایران کی جوہری صلاحیت میں اضافے سے پریشان ہے۔

اس سے قبل ذرائع ابلاغ میں یہ خبر زیرگردش تھی کہ جوبائیڈن انتظامیہ ایران کے ساتھ بعض پابندیوں میں کمی عارضی معاہدہ کرکے ایران کے جوہری پروگرام کے کچھ حصوں کو معطل کرنا چاہتی ہے۔

یاد رہے کہ ایران اور اقوام متحدہ کے مستقل اراکین کے درمیان 2015 میں جوہری معاہدہ طے پایا تھا لیکن 2018 میں سابق صدر ٹرمپ نے یک طرفہ اقدام کرتے ہوئے امریکہ کو معاہدے سے خارج کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : براہ راست جھڑپوں کا خطرہ بڑھ رہا ہے، سرگئی شویگو کا نیٹو کو انتباہ

دوسری جانب امریکہ نے یوکرین کے لئے فوجی ٹریننگ کا دائرہ بڑھا دیا ہے۔

یوکرین کے لیے فوجی امداد کے نئے پیکج کی اطلاع دیتے ہوئے پینٹاگون نے روس کے خلاف لڑنے کے لیے یوکرینی فوج کی فوجی ٹریننگ اور تربیت کو بڑھانے کی اپنی آمادگی کی اطلاع دی ہے۔

پینٹاگون نے بتایا ہے کہ وہ یوکرینی افواج کی تربیت میں توسیع کے لیے اس وقت سے تیار ہے جب واشنگٹن نے روس کے خلاف جنگ کے لیے یوکرین کو 2.6 بلین ڈالر کی امداد کا اعلان کیا تھا۔

روسی چینل رشا ٹو ڈے نے اس حوالے سے لکھا ہے ایسے حالات میں کہ جب امریکہ ’’ابرامس‘‘ جنگی ٹینکز کو کیف پہنچانے میں تیزی لانا چاہتا ہے وہیں پینٹاگون نے یوکرین کو فوجی ٹریننگ دینے کو وسعت دینے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ اس ٹریننگ مختلف ہتھیاروں اور فوجی مشقوں پر توجہ مرکوز ہوگی۔

ایک اعلیٰ امریکی دفاعی اہلکار نے گزشتہ روز صحافیوں کو بتایا کہ 2.6 بلین ڈالر سے زیادہ مالیت کے نئے منظور شدہ ہتھیاروں کے پیکج کے ساتھ واشنگٹن ’’مشترکہ ہتھیاروں اور آپریشنز‘‘ پر مبنی "امریکی قیادت میں ٹریننگ” کی وسعت کا بھی منصوبہ بنا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button