اہم ترین خبریںایران

امریکہ کی پابندیوں کے شکار ممالک آپسی تعاون سے اُس کے حربے کو ناکام بنائیں، رہبر انقلاب

شیعیت نیوز : امریکہ کی پابندیوں کے شکار ممالک باہمی تعاون کے ساتھ اُس کے اِس حربے کو ناکام بنائیں، یہ ہدایت رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے بیلاروس کے صدر سے ملاقات کے دوران کی۔

قائد انقلاب اسلامی کے دفتر کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق تہران کے دورے پر آئے بیلاروس کے صدر الیکزینڈر لوکاشنکو نے اپنے وفد کے ہمراہ پیر کی شام رہبر انقلاب آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای سے ملاقات اور گفتگو کی۔ اس موقع پر قائد انقلاب اسلامی نے دونوں ممالک کے درمیان پائے جانے والے بہت سے اشتراکات کا ذکر کیا۔

آپ نے امریکہ اور بعض مغربی ممالک کی پابندیوں کو ایران اور بلاروس کے مابین پائے جانے والے ایک مشترکہ چیلنج کا ذکر کیا اور فرمایا کہ امریکہ کی پابندیوں کے شکار ممالک ایک دوسرے کے تعاون سے اور ایک مشترکہ مجموعہ تشکیل دے کر اُس کے حربے کو ناکام بنائیں اور ہم اس بات کے قائل ہیں کہ یہ کام کیا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : پوری طاقت کے ساتھ غاصب اسرائیل کا مقابلہ کریں گے، انور ابوطہ

آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد سے اور بالخصوص گزشتہ بارہ برسوں کے دوران ایران کے خلاف عائد شدید ترین امریکی پابندیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان شدید پابندیوں نے ایران کو اپنی اندرونی صلاحیتوں اور توانائیوں کی جانب متوجہ کیا جس کے سبب انہیں پابندیوں کے دور میں ایران کی پیشرفت و ترقی کی زمین ہموار ہوئی اور ہمارے ملک نے مختلف میدانوں منجملہ سائنس و ٹیکنالوجی، میڈیکل، بائیولوجیکل، خلائی امور، نینو اور جوہری ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں حیران کن ترقی کی ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے اسی طرح ایران و بیلاروس کے مابین تعاون کے موضوعات منجملہ سائنس و ٹیکنالوجی، تجارت اور عالمی پلیٹ فارموں پر سیاسی سرگرمیوں کا ذکر کیا اور فرمایا کہ باتیں اور معاہدے صرف نشستوں کی حد تک نہ رہیں بلکہ اُس کے لئے ایک ٹائم لائن معین کر کے انکی سنجیدگی سے پیروی کی جائے اور انہیں نتیجہ تک پہنچایا جائے۔

بیلاروس کے صدر الیکزینڈر لوکاشنکو نے بھی رہبر انقلاب اسلامی سے ہوئی ملاقات پر اپنی دلی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے پابندیوں کے دور میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ اگر پابندیوں کے دور سے صحیح فائدہ اٹھایا جائے تو اُسی کو پیشرفت و ترقی کے ایک موقع میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران آنے کا میرا مقصد اسکی کامیابیوں سے آشنا ہونا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button