رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای کا قرآن مجید کی توہین پر یورپی ممالک کی مذمت

شیعیت نیوز: رہبر معظم آیت اللہ العظمٰیٰ سید علی خامنہ ای نے حالیہ دنوں میں چند یورپی ممالک میں اسلامی مقدسات اور قرآن مجید کی توہین کی مذمت کرتے ہوئے اسے سامراجیت کی اسلام سے دشمنی کی علامت قرار دے دیا اور دنیا کے تمام حریت پسندوں کو توہین اور نفرت پھیلانے کی پالیسی کے خلاف مقابلہ کرنے کا مطالبہ کیا۔
ارنا رپورٹ کے مطابق، اس حوالے سے حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے کا ٹوئٹر پیغام درج ذیل ہے:
’’آزادی اظہار کے نعرے کے ساتھ قرآن مجید کی توہین یہ ظاہر کرتی ہے کہ سامراجی حملوں کا ہدف اسلام اور قرآن مجید ہے۔ سامراجیت کی سازش کے باوجود قرآن روز بروز مقبول ہو رہا ہے اور مستقبل اسلام کا ہے؛ دنیا کے تمام آزادی پسندوں کو مقدسات کی توہین اور نفرت پھیلانے کی گھناؤنی پالیسی کے خلاف مسلمانوں کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا‘‘۔
یہ بھی پڑھیں : فوجداری ترمیمی بل 2021 کے خلاف اعلامیہ علمائے شیعہ پاکستان کی جانب سےاعلامیہ جاری
دوسری جانب ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے سویڈن کی جانب سے قرآن مجید کی توہین کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سویڈن کے سیاست دان آزادی اظہار کے جھوٹے نقاب کے پیچھے اسلامو فوبیا کو چھپا نہیں سکتے۔
رپورٹ کے مطابق منگل کو پارلیمنٹ کے کھلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے کہا کہ سب سے پہلے تو ہم سویڈن میں قرآن مجید کی بے شرمی اور ڈھٹائی سے بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
قالیباف نے کہا کہ مذہبی مقدسات کے خلاف اس طرح کی حرکتوں سے پوری دنیا کے مسلمانوں اور توحید پرستوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سویڈش سیاست دان اس واضح اور منصوبہ بند اسلامو فوبیا کو آزادی اظہار کے جھوٹے نقاب کے پیچھے نہیں چھپا سکتے۔
یاد رہے کہ سویڈن کے دائیں بازو کے رہنما راسموس پالوڈن کو اپنے ملک کی حکومت سے اسٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے کے سامنے قرآن مجید کی توہین اور نذر آتش کرنے کی اجازت ملی جبکہ اس کارروائی کے دوران پولیس نے اسے تحفظ فراہم کیا۔