اہم ترین خبریںایران

مقدسات کی توہین کرنے والوں کو سلمان رشدی کے انجام کا حوالہ دیتا ہوں، جنرل سلامی

شیعیت نیوز: پاسداران اسلامی انقلاب کے کمانڈر انچیف نے مسلمانوں کے مقدسات کی توہین کرنے والوں کے انجام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں غلطی کرنے والوں کو سلمان رشدی کے انجام کا حوالہ دیتا ہوں۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر ان چیف جنرل حسین سلامی نے ایران کے سرحدی صوبے، سیستان و بلوچستان کے صدر مقام زاہدان میں اہل سنت اور اہل تشیع کے علما، مختلف قبیلوں کے سرداروں، شہیدوں کے اہل خانہ اور صوبائی منتظمین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن طاقتیں ایران میں مذہبی اور نسلی تفرقہ پھیلانے کی سرتوڑ کوشش کر رہی ہیں ۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، میجر جنرل حسین سلامی نے بروز منگل کو فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو کے مضحکہ آمیز اقدام پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے حالیہ اقدامات اور سازشوں سے بے بسی اور مایوسی کا شکار ہو کر فرانسیسی چارلی ہیبڈو میگیزین جیسی بزدلانہ حرکتیں شروع کر دی ہیں اور وہ دراصل مسلمانوں کے ذہنی سکون کو خراب کرنے کے لیے ان کی مقدسات کی توہین کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : خلیج فارس کے لیے جعلی نام استعمال کرنے پر عراقی سفیر کو طلب کیا گیا، حسین امیر عبداللہیان

پاسداران اسلامی انقلاب کے سربراہ نے ملک میں انتشار اور تفرقہ پیدا کرنے کے دشمن کے منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر دشمن یہ محسوس کرتا ہے کہ وہ تفرقہ کے بیج پھیلا کر عزیز ایران میں خونریز تصادم کی آگ بھڑکا سکتا ہے تو اس کے حساب کتاب میں بہت بڑی غلطی ہے جو ان کی دوسری غلطیوں کی طرح یہ بھی لوگوں کے شعور سے تباہ ہوجائے گی۔

میجر جنرل سلامی نے توہین کرنے والوں کے انجام کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میں فرانسیسیوں اور اس ادارے کے منتظمین کو سلمان رشدی کے سرانجام کا حوالہ دیتا ہوں۔ مسلمانوں کے ساتھ مت کھیلو! سلمان رشدی نے 30 سال قبل قرآن اور پیغمبر اسلام کی توہین کی اور اور خوفناک چھپنے کی جگہوں پر چھپ گئے۔

انہوں نے کہا کہ کئی سالوں کے بعد ایک نوجوان مسلمان نے سلمان رشدی سے غیرت مندانہ انتقام لیا اور اسے بخشا نہیں گیا۔ اب وہ کہاں ہے؟ کیا صورت حال ہے؟ ہم نہیں جانتے! ہو سکتا ہے یہ نوجوان شہید ہو جائے یا شہید ہو گیا ہو؟ لیکن حقیقت یہ ہے کہ سلمان رشدی کبھی واپس نہیں آرہے ہیں۔ تم بدلہ لینے والوں کو گرفتار کر لو، لیکن مردے دوبارہ زندہ نہیں ہوں گے، یہ ان کے لیے سبق ہے کہ دنیا میں کہیں بھی کسی کو مسلمانوں کی مقدسات کی توہین کرنے کی جرات نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button