دشمن اپنی جلائی گئی آگ کو جلائے رکھنے کیلئے ہتھیار اٹھا لیے ہیں، سید محمد حسینی

شیعیت نیوز: نائب ایرانی صدر برائے پارلیمانی امور سید محمد حسینی نے کہا کہ دشمن ہر ممکن طریقے سے اس آگ کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں جس کو انہوں نے جلانا شروع کر دیا ہے اور اس طرح وہ ہتھیار بھی اٹھا لیتے ہیں اور جان بولٹن کھلے عام اپنی خوشی کا اظہار کرتا ہے کہ کچھ لوگوں نے ہتھیار اٹھا لیے ہیں اور وہ فسادیوں کو مسلح جنگ سکھاتا ہے اور شہری جنگ کی تربیت دینے کی بات کرتا ہے۔
ارنا رپورٹ کے مطابق، سید محمد حسینی نے اسلامی آزاد یونیورسٹی میں ایک اجلاس میں یونیورسٹی کے پروفیسروں اور ماہرین کو فصاحت و بلاغت کے میدان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سختیوں اور دشمنوں کے شدید حملوں کے دور میں یہ بات واضح ہے کہ کون انسان ہے اور اس کا دل قوم کی بڑھتی ہوئی فضیلت اور ترقی میں ہے۔
نائب ایرانی صدر نے حالیہ خرابیوں میں غیر ملکی انٹیلی جنس سروسز کے کردار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وزارت انٹیلی جنس اور اور پاسداران اسلامی انقلاب کی انٹیلی جنس آرگنائزیشن کے بیان پر نظر ڈالنے سے معلوم ہوتا ہے کہ حالیہ واقعات میں دشمنوں کی جاسوسی خدمات، شاہی سے لے کر منافقین اور بہائیوں اور دہشت گرد گروہوں تک، اسلامی ایران کے خلاف متحد ہو گئے ہیں تا کہ ملک کی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں حائل کریں۔
نیز محمد حسینی نے یاد دلایا کہ قوم کے دشمن عوام کی ہوشیاری اورقائد انقلاب کی تدبیر سے کوئی کام آگے نہیں بڑھ سکیں۔
یہ بھی پڑھیں : قابض اسرائیلی افواج اور یہودی آباد کاروں کے تشدد سے متعدد فلسطینی زخمی
دوسری جانب ایران کے سابق وزیر صحت نے موجودہ حالات میں سیکورٹی فورسز اور عام لوگوں کی شہادت کے تلخ واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صدر رئیسی کی حکومت کی مختلف شعبوں میں کامیابیاں دشمنوں کی سازشوں اور مخالفین کی توجہ انتشار پیدا کرنے پر مرکوز کرنے کا سبب بنی۔
ارنا رپورٹ کے مطابق، کامران باقری لنکرانی نے صوبے خراسان رضوی میں منعقدہ ایک تقریب میں کہا کہ صدر رئیسی کی حکومت کی بے لگام لیکویڈیٹی کو روکنے اور تیل کی زیادہ فروخت اور پچھلی حکومت کے بینکوں کے قرضوں کا تصفیہ کرنے میں کامیابی نے تمام دشمنوں کو متحد کر دیا تا کہ وہ سازشیں کرنے اور کمزور نکات پر سرفنگ کرنے سے انقلابی حکومت کو مسائل کے حل اور ملک کو سنبھالنے میں رول ماڈل بننے سے روکیں۔
انہوں نے گزشتہ دنوں میں ایران کے بعض شہروں میں افسوسناک واقعات پر تبصرہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ان تلخ ایام کے گزرنے کے باوجود ملک کے مستقبل کا راستہ واضح ہے اور مسائل حل ہو رہے ہیں اور اہم بات یہ ہے کہ ہم اس راستے پر ثابت قدم رہیں۔