لبنان

علاقائی پانیوں میں تیل اور گیس کے حوالے سے ہمارا مؤقف تبدیل نہیں ہوگا، الشیخ نعیم قاسم

شیعیت نیوز: لبنان کی حزب اللہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل الشیخ نعیم قاسم نے اس بات پر تاکید کی ہے کہ لبنان کے پانیوں میں سمندری حقوق، تیل اور گیس کے حوالے سے پارٹی کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی اور حزب اللہ ان حقوق کو مکمل طور پر اور بغیر کسی امتیاز کے حاصل کرنے پر اصرار کرتی ہے۔

الشیخ نعیم قاسم نے زور دے کر کہا کہ ہم کسی بھی جواز کے ساتھ زمین کے ایک ایک ٹکڑے یا زمین سے پانی کے قطرے، سمندری حقوق یا لبنان کے تیل کے بدلے میں کمی نہیں کریں گے۔

لبنان کی حزب اللہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ ہم پیشرفت کی پیروی کر رہے ہیں اور ان کی بنیاد پر مذاکراتی عمل اور اس کے نتائج پر غور کرتے ہوئے مناسب طریقے سے اور مناسب وقت پر اپنے مؤقف کا اظہار کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ لبنان کے صدارتی انتخابات کے عمل میں مداخلت کر رہا ہے، حزب اللہ

لبنان اور صیہونی حکومت کی سمندری سرحدوں کے تعین کے لیے جنوبی لبنان کے علاقے راس النقورہ میں واقع بین الاقوامی امن فوج (UNIFIL) کے ہیڈ کوارٹر میں بالواسطہ مذاکرات کے پانچ دور ہوئے لیکن یہ مذاکرات معطل ہو گئے۔ دونوں فریقوں کے درمیان اختلافات اور پھر دوبارہ شروع ہو گئے۔

ایک دہائی سے زیادہ پہلے، یہ اعلان کیا گیا تھا کہ بحیرہ روم کے مشرقی حصوں میں نسبتاً زیادہ گیس کے ذخائر موجود ہیں۔ ان اطلاعات کے بعد اعلان کیا گیا کہ اسرائیلی حکومت نے اس علاقے میں 2 سال پہلے سے اپنی تلاش کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔

اس کے بعد لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان دو گیس فیلڈز قنا اور کریش کی ملکیت پر سرحدی کشیدگی بڑھ گئی اور امریکہ نے اس پر قابو پانے کے لیے دونوں فریقوں کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کی ثالثی کے بہانے مداخلت کی۔ مشرقی بحیرہ روم میں توانائی کی تلاش اور استعمال سے متعلق رکاوٹیں

اس دوران لبنان کی حزب اللہ نے صیہونی حکومت کے اسراف کی شدید مخالفت کی ہے اور مختلف طریقوں سے خبردار کیا ہے کہ لبنان کی آبی سرحد اور بحیرہ روم میں اس کے اقتصادی زون اور گیس کے شعبوں بالخصوص قانہ اور کریش کو تفویض کیا جائے۔ پرعزم ہیں، سمندری علاقے پر قبضے، تلاش اور نکالنے سمیت ہر عمل کا مختلف طریقوں سے مقابلہ کیا جاتا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button