لبنان

امام موسیٰ الصدر کا مؤقف ہم سب کیلئے الہام بخش ہے، میشل عون

شیعیت نیوز: لبنان کے صدر میشل عون نے اپنے ٹویٹ میں امام موسیٰ الصدر کی لیبیا کے ڈکٹیٹر معمر قذافی سے ملاقات کے بعد گمشدگی کے 44 سال گزرنے پر ایک ٹویٹ میں اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ امام موسیٰ الصدر کے اغوا کے 44 سال گزر جانے کے بعد بھی لبنان میں ان کا فکر و ایمان باقی ہے اور ہمارا راستہ اتحاد ہے۔

میشل عون نے مزید کہا کہ بلاشبہ لبنان ان مشکل حالات میں ان کی قومی اور معنوی شخصیت سے محروم ہے، لیکن ان کا مؤقف لبنان اور اس کی عوام کو نجات دلانے کے لئے ایک الہامی خزانے کی طرح ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جس نے امام موسی صدر کو نشانہ بنایا اس نے درحقیقت لبنان کو نشانہ بنایا، ہاشم صفی الدین

یاد رہے امام موسیٰ الصدر 25 اگست 1978ء کو عرب ممالک کے دورے کے دوران لیبیا کے ڈکٹیٹر معمر قذافی کی دعوت پر لیببیا گئے، جہاں سے وہ اکتیس اگست کو ہمیشہ کے لئے لاپتہ ہوگئے۔

19 ستمبر 1978ء کو لبنانی عوام، مدارس اور مقامی پریس کلب کے احتجاج کے بعد لیبیا کی حکومت نے اس وقت ایک بیان شائع کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اکتیس اگست کو امام موسیٰ الصدر اور ان کے دو ساتھی طرابلس سے اٹلی کی پرواز نمبر 881 میں روم کے لیے روانہ ہوئے۔

اس دعوے کے بعد لبنان اور اٹلی کی حکومتوں کے عدالتی اداروں نیز ویٹیکن کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات نے لیبیا کے اس دعوے کی باضابطہ تردید کی، جس میں کہا گیا تھا کہ موسیٰ الصدر لیبیا سے روم جا چکے ہیں اور ابھی تک یہ معمہ حل نہیں ہوسکا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button