عراق

عراقی وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی کی بغداد میں تشدد روکنے پر تاکید

شیعیت نیوز: بغداد میں تشدد روکنے کے لئے عراق کے وزیراعظم نے سیاسی شخصیات کی درخواست کی حمایت کرتے ہوئے کہا عراقیوں کی جان بچانے کے لئے سب اپنی قومی ذمے داری کو ادا کریں۔

عراق کے وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی نے منگل علی الصبح بغداد میں تشدد اور تصادم کو روکنے کے لیے ملک کی سیاسی شخصیات کی درخواست کا خیر مقدم کیا ہے۔

مصطفیٰ الکاظمی نے اپنے ٹویٹر پر لکھا کہ میں تشدد کو روکنے کے لیے سید مقتدیٰ الصدر کے ساتھ ساتھ ہادی العامری اور ان تمام لوگوں کی درخواست کی قدر کرتا ہوں، جنہوں نے امن برقرار رکھنے اور مزید تشدد کو روکنے میں مدد کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں ہر ایک سے کہتا ہوں کہ وہ عراقیوں کی جان بچانے کی قومی ذمہ داری ادا کریں۔

یاد رہے کہ عراق میں الصدر تحریک کے سربراہ سید مقتدیٰ الصدر سوموار کی دوپہر تمام سیاسی سرگرمیوں سے کنارہ کشی کا اعلان کرچکے ہیں۔ ان کے اس بیان کے بعد بھی الصدریوں نے گرین زون میں سرکاری املاک پر حملہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اربعین امام حسینؑ سے قبل عراق کے بعض شہروں میں کرفیو نافذ، 8 افراد جاں بحق

آخری اطلاعات آنے تک مقتدیٰ الصدر کے حامی گرین زون کی مختلف گلیوں اور سڑکوں پر پھیلے ہوئے ہیں، جن میں سے کچھ مقتدیٰ کی حمایت میں نعرے لگا رہے ہیں اور کچھ سرکاری املاک میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

عراقی ایلیٹ فورس کے دستے بھی ’’المعلق‘‘ پل پر تعینات ہیں، تاکہ وہ مقتدیٰ الصدر کے دیگر حامیوں کو گرین زون میں داخل ہونے سے روکیں، اس دوران گرین زون کے تمام داخلی راستے بند کر دیئے گئے ہیں اور ایک بڑی تعداد میں سکیورٹی فورسز یہاں پر تعینات کر دی گئی ہیں۔

یہ بات بھی قابل غور ہے کہ عراق کی الصدر تحریک نے گذشتہ ایک ماہ سے سیاسی اختلاف کی وجہ سے اپنے حامیوں کو مظاہروں کی کال دی، جس کے بعد الصدر کے حامی پارلیمنٹ پر قبضہ کرکے سیاسی عمل میں تعطل اور نئی حکومت کی تشکیل میں تاخیر کا باعث بنے ہیں۔

ماہرین کے مطابق، امید ہے کہ مقتدیٰ الصدر کی سیاسی سرگرمیوں سے کنارہ کشی کے بعد اس طرح کے اجتماعات اور ہنگاموں کا خاتمہ ہو جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button