عراق

عدلیہ اور اس کا مرکز ہمارے لئے سرخ لکیر ہے، محمد صالح العراقی

شیعیت نیوز: عراق میں الصدر تحریک کے سربراہ ’’سید مقتدیٰ الصدر‘‘ کے سب سے قریبی سمجھے جانے والے لیڈر محمد صالح العراقی نے زور دے کر کہا ہے کہ سپریم کورٹ اور اس کا مرکز ہمارے لئے سرخ لکیر ہے۔

سید مقتدیٰ الصدر کے قریبی ترین ساتھی سمجھے جانے والے الصدر تحریک کے رہنماء محمد صالح العراقی نے کہا ہے کہ اگرچہ ہم اپنی سپریم کورٹ میں اصلاحات کے حامی ہیں، لیکن اس کے باوجود ہماری عدلیہ اور اس کا احاطہ ہمارے لئے ریڈ لائن ہے۔

العراقی نے الصدر کے حامیوں سے ملین مارچ مظاہروں کے انعقاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان مظاہروں میں سات اہم نکات کا خیال رکھا جائے۔ جو درج ذیل ہیں:

1۔ سید مقتدیٰ الصدر کے نزدیک نعروں، تقریروں، تصویروں، جھنڈوں یا بینرز وغیرہ میں ان (مقتدیٰ الصدر)کا ذکر ممنوع ہے۔

2۔ مظاہرے پرامن ہونے چاہئیں۔

یہ بھی پڑھیں : الحشد الشعبی نے صوبہ نینویٰ میں داعش کے حملے کو بے اثر کر دیا

3۔ آپ کا مطالبہ نظام اور اس کے ریڑھ کی ہڈی سمجھے جانے والے ادارے عدلیہ، مقننہ اور ایگزیکٹو میں اصلاح اور بدعنوانوں کے خلاف جدوجہد ہے جبکہ صدر دھڑے کی پارلیمنٹ میں واپسی کا کوئی بھی مطالبہ سختی سے ممنوع ہے۔

4۔ سکیورٹی فورسز اور "الحشد الشعبی” نہ صرف آپ کے بھائی ہیں بلکہ آپ میں سے اور آپ کے ساتھ ہیں اور ان پر کوئی بھی اعتراض سید مقتدیٰ الصدر پر اعتراض ہے۔

5۔ مظاہرے کا راستہ "تحریر” اسکوائر سے "الاحتفالات” اسکوائر تک ہے۔

6۔ عدلیہ اور اس کا مرکز ہمارے لئے سرخ لکیر ہے، اگرچہ ہم اس میں اصلاحات کے خواہشمند ہیں۔

7۔ مظاہروں میں شرکاء کی زیادہ تعداد کے امکان کی وجہ سے لوگوں کو پریشان کرنے سے گریز کیا جائے۔

العراقی نے گذشتہ روز اعلان کیا تھا کہ اگلے سنیچر کے دن تحریر اسکوائر پر ملین مارچ کا انعقاد کیا جائے گا۔ یہ امر بھی قابل غور ہے کہ "محمد شیاع السودانی” کو وزیراعظم کے امیدوار کے طور پر نامزد کئے جانے کے بعد عراق میں دس ماہ سے جاری سیاسی بحران کے خاتمے کی امیدیں زندہ ہوگئیں اور جب پارلیمنٹ صدر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کی تیاری کر رہی تھی، صدر تحریک کے حامیوں نے سیاسی عمل کے خلاف احتجاج شروع کرکے عراق کی صورت حال کو پیچیدہ بنا دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button